Best Novel Dil Ki Dharkan Very Deep Story Of Real Life 💖💖💖

دل کی دھڑکن - سائف اور ثمینہ کی شاہانہ محبت کی کہانی
دل کی دھڑکن تیار ہو رہی ہے...
👑 شاہانہ ایڈیشن 👑

دل کی دھڑکن

سائف اور ثمینہ کی شاہانہ محبت کی کہانی

مکمل ابواب کے ساتھ |

۰

کہانی کا تعارف

یہ کہانی ہے دو دلوں کی جو کبھی مل نہیں سکے، پر ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔ یہ خاموش محبت کی وہ داستان ہے جو چھ سال پرانی ہے، پر آج بھی تازہ ہے۔ یہ محبت کی وہ کہانی ہے جس میں الفاظ کی ضرورت نہیں، جس میں نظریں ہی سب کچھ کہہ جاتی ہیں۔

"بعض محبتیں مل کر بھی ادھوری رہ جاتی ہیں، پر وہ دل میں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔ یہ وہ محبت ہے جو وقت کے ساتھ بڑھتی ہے، کم نہیں ہوتی۔"

سائف اور ثمینہ کی یہ کہانی وفا، انتظار، اور خاموش محبت کی ایسی مثال ہے جو زمانے کو پیغام دیتی ہے کہ سچی محبت کبھی نہیں مرتی۔ یہ کہانی ان احساسات کی عکاس ہے جو الفاظ سے پرے ہیں، جو صرف دل ہی دل میں سما سکتے ہیں۔

چھ سال ہوئے ہیں گزرے پر
تمہاری یادیں ہیں اب بھی تازہ
ہر سانس تمہارا نام لیتی ہے
ہر خواب تمہاری تصویر سجاتا ہے

یہ کہانی صرف ایک رومانی داستان نہیں، بلکہ زندگی کے ان گہرے سچ کا اظہار ہے جو ہم سب کے دلوں میں بسی ہوئی ہے۔ یہ ان خاموش لمحات کی کہانی ہے جو زندگی کو خوبصورت بناتے ہیں۔

مرکزی کردار

سائف

عمر: 28 سال

پیشہ: شاعر اور ادیب

خصوصیت: جذبات کو الفاظ میں پرو دیتا ہے

پسندیدہ رنگ: گہرا نیلا

خوبی: وفا دار، حساس دل، صابر

ثمینہ

عمر: 26 سال

پیشہ: مصورہ اور آرٹسٹ

خصوصیت: احساسوں کو رنگوں میں سمو لیتی ہے

پسندیدہ رنگ: گہرا نیلا

خوبی: پرعزم، خلاق، حساس

۱

باب 1: پہلی ملاقات

ایک بہار کی صبح تھی جب لائبریری کی سیڑھیوں پر آنکھوں کی وہ ملاقات ہوئی جو دو دلوں کو ہمیشہ کے لیے جوڑ گئی۔ سائف اوپر جا رہا تھا، ثمینہ نیچے آ رہی تھی۔ وہ لمحہ وقت کے دھارے میں ایک ایسا موڑ تھا جس نے دونوں کی زندگیوں کی سمت ہی بدل دی۔

14 مارچ 2023 - جمعرات
سائف کی ڈائری
"آج میں نے ایک ایسی لڑکی دیکھی جس کی آنکھوں میں پوری کائنات بسی ہوئی تھی۔ وہ نیلی ساڑھی پہنے ہوئے تھی، اس کے بال ہوا میں لہرا رہے تھے۔ میں اسے دیکھتا ہی رہ گیا۔ شاید یہ پیار تھا، یا محض کشش۔ پر میں جانتی ہوں کہ آج میری زندگی بدل گئی ہے۔"

ثمینہ نے بھی اس لمحے کو اپنے دل میں محفوظ کر لیا۔ وہ دونوں بغیر کچھ بولے ایک دوسرے کو دیکھتے رہے، جیسے زمانے نے ایک لمحے کے لیے رک کر ان کے لیے جگہ بنا دی ہو۔

"نظروں نے کہانی سنائی
ہونٹوں نے خاموشی چھائی
دل نے دل سے بات کی
محبت نے جنم لیا"

یہ ملاقات صرف چند سیکنڈ کی تھی، پر اس نے دونوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا۔ سائف نے اس دن کے بعد ہر روز لائبریری جانا شروع کر دیا، اسی امید پر کہ شاید وہ لڑکی پھر سے نظر آ جائے۔

۲

باب 2: چھ ماہ کا سفر

اگلے چھ ماہ دونوں کے لیے جنت کے مانند تھے۔ ہر ملاقات ایک نئی کہانی لکھتی، ہر نظر ایک نیا باب کھولتی۔ وہ ہر ہفتے لائبریری کی اسی کونے والی میز پر ملتے، جہاں وقت رک سا جاتا تھا۔

15 اپریل 2023 - ہفتہ
ثمینہ کی ڈائری
"آج سائف نے مجھے اپنی شاعری سنائی۔ اس کے الفاظ میرے دل کو چھو گئے۔ میں نے اسے اپنی پینٹنگ دکھائی۔ وہ مسکرایا۔ اس کی مسکان نے میرے دل کو گرما دیا۔ میں جانتی ہوں کہ یہ محبت ہے، خالص اور بے غرض۔ ہم نے کبھی ایک دوسرے کو ہاتھ تک نہیں لگایا، پر میں محسوس کرتی ہوں کہ ہماری روحیں ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں۔"
"تم ہو تو ہر سانس میں تمہاری موجودگی
تمہاری یادیں بنی ہیں میری ہوا
تمہارے خیال نے بنایا ہے میرا آسمان
تم ہو تو ہے میرا وجود، تم ہو تو ہے میرا ارمان"

یہ چھ ماہ خالص خوشی کے تھے۔ دونوں نے کبھی ایک دوسرے کو ہاتھ تک نہیں لگایا، پر ان کی روحیں ہمیشہ ایک دوسرے کے قریب رہیں۔ ہر جمعرات کو وہ لائبریری کی اسی کونے والی میز پر ملتے۔

چھ ماہ کے وہ لمحات
ہر پل ایک نئی کہانی
تمہاری ہر نظر نے
میرے دل کو دیا سکون
تمہاری ہر مسکراہٹ نے
میرے دن کو بنایا روشن
۳

باب 3: علیحدگی

پھر ایک دن ایسا آیا کہ حالات نے ایک ایسا موڑ لیا جس کا دونوں کو اندازہ نہیں تھا۔ ثمینہ کے والد کا تبادلہ دوسرے شہر میں ہو گیا، اور انہیں فوری طور پر شہر چھوڑنا پڑا۔

20 ستمبر 2023 - بدھ
سائف کی ڈائری
"آج وہ مجھے رخصت ہو رہی ہے۔ میں اسے بتا نہیں سکتا کہ وہ جا رہی ہے۔ میں صرف مسکرا کر اسے دیکھتا رہا۔ میرا دل ٹوٹ رہا تھا، پر میں نے آنسو روک لیے۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ میری آخری تصویر ایک مسکراتے ہوئے چہرے کی ہی یاد رکھے۔ میں نے اسے اپنی ایک نظم دی، اور اس نے مجھے ایک پینٹنگ۔ یہ ہماری آخری ملاقات تھی۔"
"رخصت ہوئی تو آنکھوں میں آنسو تھے
پر مسکراہٹ ہونٹوں پر تھی
جانے والا تو چلا گیا
پر یادیں ہمارے ساتھ رہیں
دل ٹوٹا پر امید باقی رہی
محبت کی داستان تو جاری رہی"

ثمینہ نے بھی اپنے دل کا غم چھپایا۔ اس نے سائف کو اپنی بنائی ہوئی ایک خصوصی پینٹنگ دی جس میں ایک تنہا پرندہ آسمان کی طرف اڑان بھر رہا تھا۔ یہ علیحدگی دونوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھی۔

تم چلے گئے ہو پر
تمہاری یادیں ہیں ساتھ
ہر صبح تمہارا نام لے کر
شروع کرتی ہوں نئی صبح
ہر شام تمہاری تصویر دیکھ کر
گزارتی ہوں راتوں کو
۴

باب 4: چھ سال کا انتظار

چھ سال کا یہ طویل عرصہ دونوں کے لیے امتحان سے کم نہیں تھا۔ ہر گزرتا دن ان کی محبت کو اور گہرا کرتا گیا۔ سائف نے ان چھ سالوں میں سینکڑوں نظمیں لکھیں، ہر نظم ثمینہ کے نام تھی۔

14 مارچ 2025 - جمعہ
ثمینہ کی ڈائری
"آج دو سال ہو گئے ہیں سائف کو دیکھے۔ پر اس کی یادیں اب بھی تازہ ہیں۔ میں نے آج ایک نئی پینٹنگ بنائی ہے - 'انتظار کی شام'۔ ہر رنگ میں میں نے سائف کی تلاش کو بیان کیا ہے۔ کیا وہ مجھے یاد کرتا ہے؟ کیا وہ اب بھی وہیں ہے؟ کیا وہ اب بھی لائبریری جاتا ہے؟ میں نے اسے ڈھونڈنے کی ہر کوشش کی، پر سب بے سود۔"
"وقت گزرتا گیا پر محبت بڑھتی گئی
ہر دن ایک نیا امتحان لے کر آیا
پر ہم نے ہار نہیں مانی
کیونکہ محبت ہماری طاقت تھی
چھ سال کے ان لمحات میں
ہم نے سیکھا انتظار کا سبق"

سائف ہر ہفتے لائبریری جاتا، اسی امید پر کہ شاید ثمینہ واپس آ جائے۔ وہ اسی کونے والی میز پر بیٹھتا، اسی جگہ جہاں وہ ملتے تھے۔ اس کی ڈائری کے صفحات ثمینہ کے نام سے بھرے ہوئے تھے۔

چھ سال ہوئے ہیں گزرے
پر تم ہو اب بھی قریب
تمہاری یادیں ہیں میرے ساتھ
تمہارا خیال ہے میرا ساتھی
ہر صبح تمہارا نام لے کر
شروع کرتا ہوں نیا دن
ہر شام تمہاری تصویر دیکھ کر
سوتا ہوں میں
۵

باب 5: خاموش اظہار

دونوں اپنے فن کے ذریعے اپنی محبت کا اظہار کرتے رہے۔ سائف نے ڈائری لکھی، ثمینہ نے پینٹنگز بنائیں۔ دونوں کے فن میں ایک دوسرے کی جھلک صاف نظر آتی تھی۔

10 جنوری 2027 - منگل
سائف کی ڈائری
"آج میں نے ایک نئی نظم لکھی - 'خاموش محبت'۔ ہر لفظ ثمینہ کے نام ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وہ شاید کبھی نہ پڑھے گی، پر لکھنے سے میرے دل کو سکون ملتا ہے۔ میری ہر تحریر میں وہ بسی ہوئی ہے۔ میں نے آج گنتی کی تو 578 نظمیں ہو چکی ہیں، سب اس کے نام۔ کاش ایک دن وہ پڑھے، کاش ایک دن جانے کہ میں اسے کتنا یاد کرتا ہوں۔"
"میں نے لکھا ہے ہزاروں صفحات
ہر صفحہ تمہارے نام
تم نے بنائی ہیں سینکڑوں تصویریں
ہر تصویر میری کہانی
ہم نے کبھی بات نہیں کی
پر ہمارا فن بولتا ہے
ہم نے کبھی ملاقات نہیں کی
پر ہماری محبت زندہ ہے"

ثمینہ کی پینٹنگز بھی سائف کی تلاش میں تھیں۔ ہر پینٹنگ میں وہی چہرہ، وہی آنکھیں، وہی مسکراہٹ۔ اس کا ہر فن پارہ اس خاموش محبت کی گواہی دیتا تھا۔

میری ہر نظم تمہارا نام لیتی ہے
میرا ہر لفظ تمہاری تصویر بناتا ہے
تم ہو تو میرا وجود ہے
تم ہو تو میری پہچان ہے
تم ہو تو میری زندگی ہے
تم ہو تو میرا ارمان ہے

دونوں جانتے تھے کہ وہ ایک دوسرے سے دور ہیں، پر ان کے دل قریب تھے۔ یہ خاموش تعلق وقت کے ساتھ اور مضبوط ہوتا گیا۔

۶

باب 6: خوابوں کی دنیا

دونوں اپنی خوابوں کی دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ رہتے۔ سائف کے خوابوں میں ثمینہ آتی، اور ثمینہ کے خوابوں میں سائف۔ یہ خواب ان کی حقیقت بن گئے تھے۔

15 فروری 2027 - بدھ
ثمینہ کی ڈائری
"آج رات میں نے سائف کو خواب میں دیکھا۔ وہ لائبریری میں کھڑا تھا، میرے انتظار میں۔ میں نے اسے آواز دی، پر وہ مجھے سن نہیں سکا۔ پھر وہ غائب ہو گیا۔ میں روتی ہوئی جاگی۔ یہ خواب ہر رات آتا ہے۔ کبھی وہ مجھے مسکراتا ہوا دکھائی دیتا ہے، کبھی اداس۔ میں جانتی ہوں کہ وہ مجھے یاد کرتا ہے، میں محسوس کر سکتی ہوں۔"
"خوابوں میں تم آتے ہو
اور چلے جاتے ہو
آنکھ کھلتی ہے تو
تمہاری یادیں رہ جاتی ہیں
راتوں کی تنہائی میں
تمہارا ساتھ ملتا ہے
خوابوں کی دنیا میں
ہم ملتے ہیں ہر رات"

سائف بھی اپنے خوابوں میں ثمینہ سے ملتا۔ وہ خواب اس کے لیے حقیقت سے زیادہ قیمتی تھے۔ ہر صبح وہ اپنے خوابوں کو ڈائری میں قید کرتا۔

خوابوں میں تم آؤ تو
میری رات روشن ہو جاتی ہے
تمہاری یادیں میرے ساتھ ہوتی ہیں
تمہارا خیال میرا ساتھی ہوتا ہے
خوابوں کی دنیا میں
ہم ملتے ہیں ہر رات
اور صبح ہوتی ہے
تو تمہاری یادیں رہ جاتی ہیں

یہ خواب دونوں کے لیے پناہ گاہ تھے، جہاں وہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار سکتے تھے۔ خوابوں کی یہ دنیا ان کی حقیقت بن چکی تھی۔

۷

باب 7: خاموش پیغام

دونوں خاموش پیغاموں کے ذریعے ایک دوسرے سے بات کرتے۔ سائف اپنی نظموں میں پیغام چھپاتا، اور ثمینہ اپنی پینٹنگز میں جواب دیتی۔

20 مارچ 2027 - پیر
سائف کی ڈائری
"آج میں نے ایک نئی نظم لکھی - 'انتظار کا موسم'۔ میں نے اس میں چھپے ہوئے الفاظ میں ثمینہ سے پوچھا: 'کیا تم مجھے یاد کرتی ہو؟' میں جانتا ہوں کہ وہ شاید کبھی نہ پڑھے گی، پر لکھنے سے مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں اس سے بات کر رہا ہوں۔ میری ہر نظم اس کے لیے ایک خط ہے جو میں کبھی نہیں بھیج سکتا۔"
"میں لکھتا ہوں تمہارے نام خط
پر بھیجتا نہیں کبھی
تم بناتی ہو میری تصویریں
پر دکھاتی نہیں کسی کو
ہماری یہ خاموش بات چیت
زمانے کو پتہ نہیں چلتی
پر ہمارے دل جانتے ہیں
کہ ہم ایک دوسرے سے جڑے ہیں"

ثمینہ نے ایک پینٹنگ بنائی جس میں ایک کبوتر خط لے کر اڑ رہا تھا۔ یہ اس کا جواب تھا سائف کے پیغام کا۔ وہ جانتے تھے کہ وہ ایک دوسرے کو سمجھ سکتے ہیں، چاہے وہ کتنے ہی دور کیوں نہ ہوں۔

تمہارے نام لکھے ہر خط میں
چھپا ہے ایک پیغام
تمہاری بنائی ہر تصویر میں
ہے میرا جواب
ہم بولتے ہیں خاموشی میں
پر سنتے ہیں ایک دوسرے کو
ہم ہیں دور پر قریب ہیں
ہمارے دل کی گہرائی میں
۸

باب 8: وقت کا امتحان

وقت گزرتا گیا اور امتحان سخت ہوتے گئے۔ دونوں کے گھر والوں نے ان کی شادی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔ پر وہ دونوں اپنے وعدے پر قائم رہے۔

5 مئی 2027 - جمعہ
ثمینہ کی ڈائری
"آج اماں نے شادی کی بات کی۔ میں نے انکار کر دیا۔ وہ ناراض ہو گئیں۔ میں نے انہیں سائف کے بارے میں بتایا، پر وہ سمجھی نہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ چھ سال ہو گئے ہیں، وہ تمہیں بھول گیا ہو گا۔ پر میں جانتی ہوں کہ وہ مجھے یاد کرتا ہے۔ میرا دل کہتا ہے کہ وہ اب بھی وہیں ہے، میرا انتظار کر رہا ہے۔"
"وقت نے ہمیں آزمایا
حالات نے ہمیں تنہا کیا
پر ہم نے ہار نہیں مانی
ہم نے قائم رکھا اپنا وعدہ
ہر مشکل نے ہمیں مضبوط بنایا
ہر رکاوٹ نے ہمیں قریب کیا
ہم جانتے ہیں کہ ایک دن
ہم ضرور ملیں گے"

سائف نے بھی اپنے گھر والوں کی بات نہیں مانی۔ وہ ثمینہ کے انتظار میں تھا۔ اس کا یقین تھا کہ ایک دن وہ ضرور ملیں گے۔

وقت گزر رہا ہے پر
میرا انتظار ختم نہیں ہوتا
حالات بدل رہے ہیں پر
میرا عزم کم نہیں ہوتا
میں جانتا ہوں کہ ایک دن
تم ضرور آؤ گی
اور پھر ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو جائیں گے
۹

باب 9: پہلی کوشش

ثمینہ نے سائف کو ڈھونڈنے کی پہلی کوشش کی۔ وہ اپنے پرانے شہر واپس آئی اور لائبریری گئی۔ پر سائف اس دن وہاں نہیں تھا۔

15 جون 2027 - منگل
ثمینہ کی ڈائری
"آج میں لائبریری گئی۔ وہی پرانی جگہ، وہی کونے والی میز۔ پر سائف وہاں نہیں تھا۔ میں نے پورا دن انتظار کیا، پر وہ نہیں آیا۔ کیا وہ یہاں آنا چھوڑ چکا ہے؟ کیا اس نے مجھے بھول گیا ہے؟ میرے دل کو ایسا لگا جیسے کوئی میرا سینہ چیر رہا ہو۔ میں نے وہیں بیٹھ کر رو دیا۔"
"میں تمہیں ڈھونڈنے آئی
پر تم ملے نہیں مجھے
میں نے سارا دن انتظار کیا
پر تم آئے نہیں
کیا تم بھول گئے ہو مجھے؟
کیا تم چھوڑ گئے ہو انتظار؟
پر میں ہار نہیں مانوں گی
میں تمہیں ضرور ڈھونڈوں گی"

سائف اس دن ہسپتال میں تھا۔ اس کی ماں بیمار تھیں۔ یہ ناہمواری دونوں کے لیے بہت تکلیف دہ تھی۔

تم آئی تھیں مجھ سے ملنے
پر میں تھا ہسپتال میں
تم نے کیا میرا انتظار
پر میں نہ پہنچ سکا
قسمت نے ہمیں ملنے نہ دیا
پر میں ہار نہیں مانوں گا
میں تمہیں ضرور ڈھونڈوں گا
چاہے جتنے بھی سال لگ جائیں
۱۰

باب 10: ڈھونڈنے کا عزم

ثمینہ کے جانے کے بعد سائف کو پتہ چلا کہ وہ آئی تھی۔ اس نے پکا عزم کر لیا کہ وہ ثمینہ کو ڈھونڈ کر رہے گا۔

20 جون 2027 - اتوار
سائف کی ڈائری
"آج لائبریری کے لibrarian نے مجھے بتایا کہ ایک لڑکی میرا انتظار کر رہی تھی۔ اس نے ثمینہ کی تفصیل بتائی۔ میرا دل دھک سے رہ گیا۔ وہ آئی تھی! وہ مجھے یاد کرتی ہے! میں نے آج ہی فیصلہ کر لیا ہے کہ میں اسے ڈھونڈوں گا۔ چاہے پورا ملک چھاننا پڑے، میں اسے ضرور ڈھونڈوں گا۔"
"تم آئی تھیں مجھ سے ملنے
پر میں نہ تھا وہاں
اب میں آؤں گا تمہیں ڈھونڈنے
چاہے جہاں بھی ہو تم
میں ڈھونڈوں گا تمہیں
ہر شہر میں، ہر گلی میں
میں پاؤں گا تمہیں
اور پھر کبھی جدا نہیں ہوں گے"

سائف نے ڈھونڈنے کا سفر شروع کیا۔ اس نے ثمینہ کے پرانے پتے سے شروع کیا اور ہر ممکن کوشش کی۔

میں نکلا ہوں تمہیں ڈھونڈنے
میرے پاس ہے صرف تمہاری یادیں
میں ڈھونڈوں گا تمہیں ہر جگہ
میں پاؤں گا تمہیں ہر شہر میں
تم ہو میری منزل
تم ہو میرا ارمان
میں تمہیں ڈھونڈوں گا
اور پھر ہم ہمیشہ رہیں گے ساتھ
۱۱

باب 11: انٹرنیٹ کی کھوج

سائف نے انٹرنیٹ پر ثمینہ کو ڈھونڈنا شروع کیا۔ اس نے سوشل میڈیا پر ہر ممکن کوشش کی، پر ثمینہ کا کوئی سراغ نہ ملا۔

5 جولائی 2027 - پیر
سائف کی ڈائری
"آج میں نے انٹرنیٹ پر ثمینہ کو ڈھونڈنے کی کوشش کی۔ میں نے ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اس کا نام سرچ کیا، پر کوئی نتیجہ نہیں ملا۔ شاید وہ انٹرنیٹ استعمال نہیں کرتی۔ یا شاید اس نے اپنا نام بدل لیا ہے۔ میں مایوس ہوں، پر ہار نہیں مانوں گا۔ میں اسے ضرور ڈھونڈوں گا۔"
"میں ڈھونڈتا ہوں تمہیں ہر جگہ
پر تم ملتی نہیں ہو
میں پوچھتا ہوں تمہارا نام ہر کسی سے
پر کوئی جانتا نہیں ہے
تم ہو کہاں؟
تم چھپی ہو کس جگہ؟
میں ڈھونڈوں گا تمہیں
چاہے لگ جائے پوری زندگی"

ثمینہ بھی سائف کو ڈھونڈ رہی تھی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کی تلاش میں تھے، پر راستے مل نہیں رہے تھے۔

میں ڈھونڈتی ہوں تمہیں ہر جگہ
پر تم ملتے نہیں ہو
میں پوچھتی ہوں تمہارا نام ہر کسی سے
پر کوئی جانتا نہیں ہے
تم ہو کہاں؟
تم چھپے ہو کس جگہ؟
میں ڈھونڈوں گی تمہیں
چاہے لگ جائے پوری زندگی
۱۲

باب 12: ایک امید

سائف کو ایک امید کی کرن ملی۔ اسے پتہ چلا کہ ثمینہ کے والد کا تبادلہ کراچی میں ہوا تھا۔ اس نے فوری طور پر کراچی جانے کا فیصلہ کیا۔

20 جولائی 2027 - منگل
سائف کی ڈائری
"آج مجھے پتہ چلا کہ ثمینہ کراچی میں ہے۔ اس کے والد کا تبادلہ وہیں ہوا تھا۔ میں نے فوری طور پر کراچی کا ٹکٹ بک کرا لیا ہے۔ میں کل روانہ ہو رہا ہوں۔ میرا دل دھڑک رہا ہے۔ کیا میں اسے ڈھونڈ پاؤں گا؟ کیا وہ مجھے پہچانے گی؟ پر میں امید کرتا ہوں کہ ہاں۔ میں اسے ضرور ڈھونڈوں گا۔"
"مجھے مل گئی ہے ایک امید
تم ہو کراچی میں
میں آ رہا ہوں تمہیں ڈھونڈنے
چاہے ہو کتنی ہی دوری
میں ڈھونڈوں گا تمہیں
ہر گلی میں، ہر محلے میں
میں پاؤں گا تمہیں
اور پھر کبھی جدا نہیں ہوں گے"

سائف کا سفر شروع ہوا۔ وہ کراچی پہنچا اور ڈھونڈنے کا کام شروع کیا۔

میں پہنچ گیا ہوں کراچی
تمہیں ڈھونڈنے کے لیے
میرے پاس ہے صرف تمہاری یادیں
اور تمہارا نام
میں ڈھونڈوں گا تمہیں
ہر گلی میں، ہر محلے میں
میں پاؤں گا تمہیں
اور پھر ہم ہمیشہ رہیں گے ساتھ
۱۳

باب 13: کراچی کی تلاش

کراچی ایک بہت بڑا شہر تھا، اور سائف کے لیے ثمینہ کو ڈھونڈنا سمندر میں سوئی ڈھونڈنے کے مترادف تھا۔

25 جولائی 2027 - اتوار
سائف کی ڈائری
"کراچی بہت بڑا شہر ہے۔ میں تین دن سے ڈھونڈ رہا ہوں، پر کوئی نتیجہ نہیں ملا۔ میں تھک گیا ہوں، پر ہار نہیں مانوں گا۔ میں نے آج ایک آرٹ گیلری دیکھی۔ شاید ثمینہ وہاں ہو۔ وہ مصورہ ہے، ہو سکتا ہے وہ آرٹ گیلریز میں آتی ہو۔ میں کل وہاں جا کر دیکھوں گا۔"
"کراچی ہے بہت بڑا شہر
اور میں ڈھونڈ رہا ہوں تمہیں
ہر گلی میں، ہر محلے میں
پر تم ملتی نہیں ہو
میں تھک گیا ہوں پر ہار نہیں مانوں گا
میں ڈھونڈوں گا تمہیں
چاہے لگ جائے پوری زندگی"

سائف نے آرٹ گیلریز میں ڈھونڈنا شروع کیا۔ اسے امید تھی کہ ثمینہ کا تعلق آرٹ سے ہے، شاید وہ گیلریز میں مل جائے۔

میں ڈھونڈ رہا ہوں تمہیں
ہر آرٹ گیلری میں
شاید تم آتی ہو یہاں
شاید تم دکھائی دو
میں ڈھونڈوں گا تمہیں
ہر گیلری میں، ہر نمائش میں
میں پاؤں گا تمہیں
اور پھر ہم ہمیشہ رہیں گے ساتھ
۱۴

باب 14: ایک نشان

سائف کو ایک نشان ملا۔ اسے ایک آرٹ گیلری میں ثمینہ کی بنائی ہوئی پینٹنگ نظر آئی۔

30 جولائی 2027 - جمعہ
سائف کی ڈائری
"آج میں نے ایک آرٹ گیلری میں ثمینہ کی پینٹنگ دیکھی! وہ میری تصویر تھی۔ میں اسے دیکھ کر رہ گیا۔ وہ مجھے یاد کرتی ہے! وہ اب بھی مجھے یاد کرتی ہے! میں نے گیلری کے مالک سے پتہ کیا، پر اسے ثمینہ کا پتہ نہیں تھا۔ اس نے بتایا کہ وہ ہفتے میں ایک بار پینٹنگز لانے آتی ہے۔ میں ہر ہفتے یہاں آیا کروں گا۔ میں اس کا انتظار کروں گا۔"
"مجھے مل گیا ہے ایک نشان
تم نے بنائی ہے میری تصویر
تم مجھے یاد کرتی ہو
تم مجھے چاہتی ہو
میں انتظار کروں گا تمہارا
ہر ہفتے، ہر دن
میں ملوں گا تم سے
اور پھر کبھی جدا نہیں ہوں گے"

سائف نے ہر ہفتے آرٹ گیلری جانا شروع کر دیا۔ وہ انتظار کرتا کہ شاید ثمینہ آ جائے۔

میں انتظار کرتا ہوں تمہارا
ہر ہفتے، ہر دن
شاید تم آ جاؤ
شاید تم دکھائی دو
میں دیکھوں گا تمہیں
اور پھر ہم ہمیشہ رہیں گے ساتھ
میں بولوں گا تم سے
اور پھر کبھی خاموش نہیں رہوں گا
۱۵

باب 15: ملاقات کا دن

آخر وہ دن آ ہی گیا۔ ثمینہ آرٹ گیلری میں پینٹنگز لے کر آئی، اور سائف سے اس کی ملاقات ہو گئی۔

15 اگست 2027 - اتوار
ثمینہ کی ڈائری
"آج میں آرٹ گیلری میں پینٹنگز لے کر آئی۔ اور وہاں وہ تھا! سائف! میں اسے دیکھ کر رہ گئی۔ وہ مسکرا رہا تھا۔ ہم نے ایک دوسرے کو دیکھا، اور پھر ہم نے گلے لگا لیا۔ یہ ہماری پہلی ملاقات تھی چھ سال بعد۔ ہم نے کچھ نہیں کہا، صرف ایک دوسرے کو دیکھتے رہے۔ آنکھوں نے وہ سب کچھ کہہ دیا جو الفاظ نہیں کہہ سکتے تھے۔"
"آخر وہ دن آ گیا
جب ہم مل گئے
چھ سال کے انتظار کے بعد
ہم ایک دوسرے کے سامنے تھے
ہم نے کچھ نہیں کہا
صرف ایک دوسرے کو دیکھا
آنکھوں نے وہ سب کچھ کہہ دیا
جو الفاظ نہیں کہہ سکتے تھے"

یہ ملاقات دونوں کے لیے بہت خوشی کا لمحہ تھی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ تھے، اور یہی سب کچھ تھا۔

آخر ہم مل گئے
چھ سال کے انتظار کے بعد
تم میرے سامنے ہو
میں تمہارے سامنے ہوں
ہم نے کچھ نہیں کہا
صرف ایک دوسرے کو دیکھا
آنکھوں نے وہ سب کچھ کہہ دیا
جو الفاظ نہیں کہہ سکتے تھے
۱۶

باب 16: پہلی بات چیت

دونوں نے پہلی بار ایک دوسرے سے بات کی۔ ان کی آوازیں کانپ رہی تھیں، پر الفاظ محبت سے بھرے ہوئے تھے۔

15 اگست 2027 - اتوار
سائف کی ڈائری
"آج میں نے ثمینہ سے بات کی۔ میں نے اسے بتایا کہ میں اسے کتنا یاد کرتا تھا۔ اس نے بتایا کہ وہ بھی مجھے یاد کرتی تھی۔ ہم نے چھ سال کے انتظار کے بارے میں بات کی۔ ہم نے اپنی ڈائریز اور پینٹنگز کے بارے میں بات کی۔ ہم نے ہر چیز کے بارے میں بات کی۔ اور پھر ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے۔"
"ہم نے بات کی پہلی بار
چھ سال کے انتظار کے بعد
ہماری آوازیں کانپ رہی تھیں
پر الفاظ محبت سے بھرے تھے
ہم نے کہا ایک دوسرے سے
کہ ہم ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے کے ہیں
ہم نے وعدہ کیا
کہ ہم کبھی جدا نہیں ہوں گے"

دونوں نے وعدہ کیا کہ وہ کبھی جدا نہیں ہوں گے۔ یہ وعدہ ان کی محبت کی تکمیل تھا۔

ہم نے بات کی پہلی بار
چھ سال کے انتظار کے بعد
ہماری آوازیں کانپ رہی تھیں
پر الفاظ محبت سے بھرے تھے
ہم نے کہا ایک دوسرے سے
کہ ہم ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے کے ہیں
ہم نے وعدہ کیا
کہ ہم کبھی جدا نہیں ہوں گے
۱۷

باب 17: گھر والوں کی رضامندی

دونوں نے اپنے گھر والوں کو اپنی محبت کے بارے میں بتایا۔ ابتدا میں تو وہ ناراض ہوئے، پر پھر انہوں نے رضامندی دے دی۔

20 اگست 2027 - جمعہ
ثمینہ کی ڈائری
"آج ہم نے اپنے گھر والوں کو اپنی محبت کے بارے میں بتایا۔ ابتدا میں تو وہ ناراض ہوئے، پر پھر انہوں نے سمجھا۔ انہوں نے دیکھا کہ ہم کتنے سچے ہیں۔ انہوں نے ہمیں رضامندی دے دی۔ اب ہم شادی کر سکتے ہیں۔ میں بہت خوش ہوں۔ میرا خواب پورا ہو رہا ہے۔"
"ہم نے بتایا اپنے گھر والوں کو
اپنی محبت کے بارے میں
انہوں نے سنا ہماری کہانی
اور پھر سمجھے ہمیں
انہوں نے دی ہمیں رضامندی
اور اب ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو سکتے ہیں"

گھر والوں کی رضامندی دونوں کے لیے بہت بڑی خوشی تھی۔ اب وہ بغیر کسی رکاوٹ کے ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکتے تھے۔

گھر والوں نے دی رضامندی
اور اب ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو سکتے ہیں
ہم نے پایا ہے اپنی منزل
ہم نے پایا ہے اپنا ارمان
ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو گئے ہیں
۱۸

باب 18: شادی کی تیاریاں

شادی کی تیاریاں شروع ہو گئیں۔ دونوں خاندان مل کر تیاریاں کر رہے تھے۔ یہ دونوں کے لیے بہت خوشی کا وقت تھا۔

1 ستمبر 2027 - بدھ
سائف کی ڈائری
"آج شادی کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ ہم دونوں خاندان مل کر تیاریاں کر رہے ہیں۔ میں بہت خوش ہوں۔ ثمینہ بہت خوبصورت لگ رہی ہے۔ وہ ہر دن زیادہ خوبصورت ہوتی جا رہی ہے۔ میں نے اس کے لیے ایک خصوصی نظم لکھی ہے جو میں شادی کے دن سناؤں گا۔"
"شادی کی تیاریاں ہو رہی ہیں
اور ہم بہت خوش ہیں
ہم دونوں خاندان مل کر
تیاریاں کر رہے ہیں
یہ ہماری خوشی کا وقت ہے
یہ ہماری محبت کی تکمیل ہے
ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو رہے ہیں"

ثمینہ نے بھی سائف کے لیے ایک خصوصی پینٹنگ بنائی۔ یہ پینٹنگ ان کی محبت کی داستان بیان کرتی تھی۔

شادی کی تیاریاں ہو رہی ہیں
اور ہم بہت خوش ہیں
ہم دونوں خاندان مل کر
تیاریاں کر رہے ہیں
یہ ہماری خوشی کا وقت ہے
یہ ہماری محبت کی تکمیل ہے
ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو رہے ہیں
۱۹

باب 19: شادی کا دن

آخر شادی کا دن آ ہی گیا۔ یہ دونوں کے لیے سب سے خوبصورت دن تھا۔

15 ستمبر 2027 - بدھ
ثمینہ کی ڈائری
"آج میری شادی ہے۔ میں بہت خوش ہوں۔ سائف بہت ہینڈسم لگ رہا ہے۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ یہ ہماری محبت کی تکمیل ہے۔ میں نے اسے اپنی پینٹنگ دی، اور اس نے مجھے اپنی نظم سنائی۔ ہم دونوں رو پڑے۔ یہ خوشی کے آنسو تھے۔ اب ہم ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے کے ہیں۔"
"آج ہماری شادی ہے
اور ہم بہت خوش ہیں
ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں
یہ ہماری محبت کی تکمیل ہے
ہم نے چھ سال انتظار کیا
پر آج ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو گئے ہیں"

شادی کی تقریب بہت خوبصورت تھی۔ دونوں خاندان موجود تھے، اور سب نے ان کی خوشی میں شرکت کی۔

آج ہماری شادی ہے
اور ہم بہت خوش ہیں
ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں
یہ ہماری محبت کی تکمیل ہے
ہم نے چھ سال انتظار کیا
پر آج ہم ہمیشہ کے لیے
ایک دوسرے کے ہو گئے ہیں
۲۰

باب 20: ہمیشہ کی خوشی

دونوں ہمیشہ کی خوشی کے ساتھ رہنے لگے۔ ان کی محبت وقت کے ساتھ اور گہری ہوتی گئی۔

1 جنوری 2028 - اتوار
سائف کی ڈائری
"آج ہم نے نئے سال کا جشن منایا۔ ثمینہ میرے ساتھ ہے، اور میں اس کے ساتھ ہوں۔ ہم بہت خوش ہیں۔ ہماری محبت وقت کے ساتھ اور گہری ہوتی جا رہی ہے۔ ہم نے ایک دوسرے کو وہ سب کچھ دیا ہے جو ہم دے سکتے تھے۔ ہم نے ایک دوسرے کی محبت پائی ہے، اور یہی سب کچھ ہے۔"
"ہم ہمیشہ کی خوشی کے ساتھ رہ رہے ہیں
ہماری محبت وقت کے ساتھ اور گہری ہوتی جا رہی ہے
ہم نے ایک دوسرے کو وہ سب کچھ دیا ہے
جو ہم دے سکتے تھے
ہم نے ایک دوسرے کی محبت پائی ہے
اور یہی سب کچھ ہے"

دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ خوشی سے زندگی گزارنی شروع کر دی۔ ان کی محبت کی کہانی ایک مثالی کہانی بن گئی۔

ہم ہمیشہ کی خوشی کے ساتھ رہ رہے ہیں
ہماری محبت وقت کے ساتھ اور گہری ہوتی جا رہی ہے
ہم نے ایک دوسرے کو وہ سب کچھ دیا ہے
جو ہم دے سکتے تھے
ہم نے ایک دوسرے کی محبت پائی ہے
اور یہی سب کچھ ہے

یہ تھی سائف اور ثمینہ کی محبت کی کہانی۔ ایک ایسی کہانی جس میں انتظار، وفا، اور محبت نے جیت حاصل کی۔ یہ کہانی ہمیشہ زندہ رہے گی۔

Share this

Related Posts

Prev Post
« next
Next Post
PREVIOUS »