Heart Touching Ghazal Must Read Like & Share👌👌👌💖💖👌👌👌

غزل - عذرا ناز | ایک غزل آپ احباب کی خدمت میں

غزل

ایک غزل آپ احباب کی خدمت میں
عذرا ناز • یو کے
مت چھیڑو ایسا راگ سجن لگتی ہے من میں آگ سجن
سب تن من تجھ کو سونپ دیا تجھ کو سونپی ہے باگ سجن
مکئی کی روٹی دیکھ ذرا لائی سرسوں کا ساگ سجن
نس نس میں داخل زہر کرے یہ چاہت ہے یا ناگ سجن
لمحوں نے ہم سے چال چلی تھے لمحے کیسے گھاگ سجن
کوئی دنیا تیری لوٹ نہ لے کر جلدی اب تو جاگ سجن
ہے دولت مایا کچھ بھی نہیں مت اس کے پیچھے بھاگ سجن
تو پچھلے ساون آ نہ سکا آیا ہے پھر سے ماگھ سجن
وقتی نکلا ہے پیار ترا پانی پر جیسے جھاگ سجن
سُن تُو میرا دلدار نہیں کیا تجھ سے میری لاگ سجن
شاید لایا سندیس ترا یہ چھت پر بیٹھا کاگ سجن
پھر دیکھے تو جو ایک نظر کھل جائیں میرے بھاگ سجن

غزل کا تجزیہ

یہ غزل "عذرا ناز" کی ہے جس میں سجن (محبوب) سے بات چیت کے انداز میں گہرے جذبات اور زندگی کی حقیقتوں کو بیان کیا گیا ہے۔

غزل کے اہم نکات:

1. مت چھیڑو ایسا راگ سجن - موسیقی کے استعارے سے درد بھرے جذبات

2. مکئی کی روٹی... سرسوں کا ساگ - دیہاتی زندگی کی سادہ تصویر

3. پانی پر جیسے جھاگ سجن - عارضی محبت کی خوبصورت比喻

4. چھت پر بیٹھا کاگ - کوے کے ذریعے پیغام رسانی کا روایتی استعارہ

غزل کا خلاصہ: شاعر اپنے محبوب سے مخاطب ہو کر زندگی کے مختلف پہلوؤں پر بات کر رہا/رہی ہے - محبت کا درد، دنیاوی لالچ سے پرہیز، وقت کی بے ثباتی، اور امید کا اظہار۔

خصوصی بات: غزل میں دیہاتی زندگی کی سادہ تصاویر (مکئی کی روٹی، سرسوں کا ساگ) کو شہری زندگی کے فلسفے کے ساتھ ملا کر پیش کیا گیا ہے۔ یہ واقعی ایک پراثر غزل ہے جس میں سادہ الفاظ میں گہرے حقائق بیان کئے گئے ہیں۔

© غزل بلاگ | تمام حقوق محفوظ ہیں

Share this

Related Posts

Latest
Next Post
PREVIOUS »