Dosti Se Mohabbat Tak Ka Safar Beatifull Novel Please Must Read And Share

اردو شاعری | Urdu Poetry Collection
ناول کا مرکزی خیال

"دوستی سے محبت تک کا سفر ہمیشہ آسان نہیں ہوتا، لیکن اگر دونوں کے دل میں خلوص ہو، تو یہ سفر زندگی کا سب سے خوبصورت سفر بن جاتا ہے۔"

ز
زین
شرمیلا، محنتی، انجینئرنگ کا طالب علم۔ بچپن سے مہک کا دوست۔
م
مہک
زندہ دل، تخلیقی، فیشن ڈیزائننگ کی طالبہ۔ زین کی دوست جو محبت میں بدل جاتی ہے۔
ع
عمار
امیر گھرانے کا لڑکا، مہک کا مدعی۔ دولت اور طاقت کا نمائش کرنے والا۔
ر
روشنی
زین اور مہک کی بیٹی۔ ذہین اور حساس لڑکی جو اپنے والدین کی کہانی سے متاثر ہے۔

باب 1: ایک اتفاقی ملاقات

منظر: کالج کی سالانہ تقریب - شام کے چھ بجے

کالج کا ہال رنگین قمقموں سے سجا ہوا تھا۔ ہر طرف نوجوانوں کی چہل پہل تھی۔ موسیقی کی دھیمی دھن پر جوڑے تھرک رہے تھے۔ زین، جو عام طور پر ایسی تقریبات سے دور بھاگتا تھا، آج اپنے دوستوں کے اصرار پر وہاں موجود تھا۔ وہ ایک کونے میں کھڑا اپنی چائے کی چسکی لے رہا تھا کہ اچانک اس کی نظر ہال کے دروازے پر پڑی۔

وہاں ایک لڑکی کھڑی تھی جس کے لمبے بال چاندنی میں چمک رہے تھے۔ اس نے نیلی ساڑھی پہن رکھی تھی اور وہ اپنے دوستوں سے بات کر رہی تھی۔ زین کی سانس رک گئی۔ کیا یہ وہی مہک تھی جس کے ساتھ وہ بچپن میں کرکٹ کھیلا کرتا تھا؟ وہی مسکراہٹ، وہی بات کرنے کا انداز... لیکن وقت نے اسے ایک حسین نوجوان لڑکی میں تبدیل کر دیا تھا۔

زین کا دل زور زور سے دھڑکنے لگا۔ آٹھ سال بعد اچانک ملاقات نے اس کے جذبات کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ وہ سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ آیا وہ آگے بڑھے یا وہیں کھڑا رہے۔

اتنے میں مہک نے مڑ کر دیکھا۔ اس کی آنکھوں میں حیرت اور خوشی کی چمک تھی۔ وہ تیزی سے زین کی طرف چلی آئی۔

"زین! واقعی تم ہو؟ میں نے سوچا شاید میری نظر کا فریب ہو! کتنا عرصہ ہو گیا ہے!"

زین نے گھبرا کر جواب دیا، "ہاں... تقریباً آٹھ سال ہو گئے ہوں گے۔ تم نے تو بالکل بدل گئی ہو۔ تمہیں دیکھ کر پہچاننا مشکل ہو رہا تھا۔"

"تم بھی تو ویسے کے ویسے ہی ہو، بس قد تھوڑا سا بڑھ گیا ہے۔ تم اب کیا کر رہے ہو؟"

"میں انجینئرنگ کر رہا ہوں۔ تم بتاؤ تم کیا کر رہی ہو؟"

"میں فیشن ڈیزائننگ پڑھ رہی ہوں۔ چلو، کافی کے لیے چلتے ہیں، یہاں تو بات بھی نہیں ہو پا رہی۔"

یہ معمولی سی ملاقات ایک نئی دوستی کی بنیاد بنی۔ دونوں نے اگلے ہفتے کالج کی لائبریری میں ملن کا وعدہ کیا۔

کافی شاپ میں بات چیت

کافی شاپ کی پر سکون فضا میں بیٹھے دونوں نے اپنی اپنی زندگی کے آٹھ سال کے سفر کے بارے میں بات کی۔ مہک نے بتایا کہ کیسے اس کا خاندان دوسرے شہر منتقل ہو گیا تھا اور وہ یونیورسٹی میں داخلے کے لیے واپس آئی تھی۔ زین نے اپنی انجینئرنگ کی پڑھائی کے بارے میں بتایا۔

دونوں کو احساس ہوا کہ اگرچہ وقت نے انہیں الگ کر دیا تھا، لیکن ان کی دوستی کی بنیادیں اب بھی مضبوط تھیں۔ پرانی یادیں تازہ ہو رہی تھیں اور دونوں کے درمیان ایک نئی توانائی محسوس ہو رہی تھی۔
شام کے سات بجے دونوں نے ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہوئے وعدہ کیا کہ وہ دوبارہ ملیں گے۔ زین نے مہک کو اس کے ہاسٹل تک چھوڑا اور واپس آتے ہوئے اس کے دل میں ایک نئی امید جاگی۔

باب 2: فون کی راتوں کی داستانیں

منظر: رات کے دس بجے، زین کا ہاسٹل روم

زین اپنے کمرے میں بیٹھا انجینئرنگ کے ایک مشکل مسئلے پر کام کر رہا تھا۔ کمرے میں صرف ٹیبل لیمپ کی مدھم روشنی تھی۔ اچانک اس کا فون بجا۔ اس نے فون اٹھایا تو مہک کی تھکی ہوئی آواز سنائی دی۔

"زین۔۔۔ سو گئے تھے؟"
"نہیں، کتاب پڑھ رہا تھا۔ تمہاری آواز سے لگ رہا ہے بہت تھکی ہوئی ہو۔ کیا ہوا؟"
"آج کالج میں کتنا کام تھا، میں تو چور ہو رہی ہوں۔ تین پراجیکٹس ایک ساتھ مل گئے ہیں۔ ابھی تک میں نے ایک بھی مکمل نہیں کیا۔"
"تمہیں چائے پی لینی چاہیے تھی۔ گرم مشروب تھکاوٹ دور کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔"
"اوہو! تم تو میری امی جیسی باتیں کرنے لگے ہو۔ تمہیں معلوم ہے آج کالج میں کیا ہوا؟"

ایسے ہی فون کالز کا سلسلہ روزانہ کا معمول بن گیا۔ کبھی کالج کے کام پر بات، کبھی گھر والوں کے مسائل، کبھی مستقبل کے خواب۔ ایک رات مہک نے فون پر بتایا:

"تمہیں پتا ہے زین، میں ایک بڑی فیشن ڈیزائنر بننا چاہتی ہوں۔ میرا اپنا برانڈ ہو۔ لوگ میرے ڈیزائنز کو پہننا پسند کریں۔"
"تم ضرور بناو گی۔ تمہارے اندر وہ صلاحیت ہے۔ میں تمہیں بچپن سے دیکھ رہا ہوں۔"
"تمہیں کیسے پتا کہ میرے اندر صلاحیت ہے؟"
"بچپن میں ہی تمہاری تخلیقی صلاحیتوں کا اندازہ ہو گیا تھا۔ تم ہمیشہ اپنی گڑیاوں کے لیے نئے کپڑے ڈیزائن کیا کرتی تھیں۔ تمہاری امی تمہیں ڈانٹتی تھیں کہ تم کپڑے ضائع کر رہی ہو۔"
"واہ! تمہیں یہ بھی یاد ہے؟ میں تو بھول چکی تھی۔"
"ہاں... مجھے تمہاری ہر بات یاد ہے۔ تمہاری پسندیدہ آئس کریم، تمہاری کتابیں، تمہاری وہ red ڈریس جو تم ہر سالگرہ پر پہنا کرتی تھی..."
فون کے دوسری طرف خاموشی چھا گئی۔ زین کو احساس ہوا کہ اس نے بہت کچھ کہہ دیا ہے۔ اس کے الفاظوں میں وہ جذبات تھے جو وہ برسوں سے چھپا رہا تھا۔ دونوں کے دلوں میں ایک عجیب سی کیفیت طاری ہو گئی۔
"زین... میں... مجھے ابھی جانا پڑے گا۔ کل میرا early class ہے۔"
"ٹھیک ہے... گڈ نائٹ مہک۔"
"گڈ نائٹ زین۔"
رات کے بعد کے جذبات

فون رکھنے کے بعد زین لمبی دیر تک کھڑکی سے باہر ستاروں کو دیکھتا رہا۔ اس کے دل میں ایک نیا جذبہ جنم لے رہا تھا۔ وہ سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ یہ پرانی دوستی ہے یا کچھ اور۔ مہک بھی اپنے کمرے میں لیٹی سوچ رہی تھی کہ زین کے الفاظ نے اس کے دل کو کیوں اتنا متاثر کیا تھا۔

ایسے ہی فون کی راتیں گزرتی گئیں۔ ہر رات دونوں کے درمیان بات چیت ہوتی، کبھی گہری ہوتی، کبھی ہلکی پھلکی۔ یہ رابطہ ان کے رشتے کو دن بہ دن مضبوط کرتا گیا۔ زین نے محسوس کیا کہ مہک اب صرف ایک پرانا دوست نہیں رہی تھی، بلکہ اس کی زندگی کا اہم حصہ بنتی جا رہی تھی۔

ایک ماہ کے اندر ہی دونوں کی دوستی ایک نئی سطح پر پہنچ گئی۔ وہ ایک دوسرے کے بغیر ادھورے محسوس ہوتے تھے۔ ہر چھوٹی بات شیئر کرنا، ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ان کا معمول بن گیا۔

باب 3: طوفانی رات کی آزمائش

منظر: طوفانی رات، زین کا ہاسٹل روم

ایک طوفانی رات تھی۔ بارش تیز ہو رہی تھی اور بادل گرجنے لگے تھے۔ زین اپنے کمرے میں بیٹھا ایک مشکل انجینئرنگ کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ باہر کی موسم خراب ہو رہی تھی، لیکن وہ اپنے کام میں اتنا مگن تھا کہ اسے اس کا احساس تک نہ ہوا۔ اچانک اس کا فون بجا۔ فون پر مہک کی گھبرائی ہوئی آواز سنائی دی۔

"زین! میری فائنل پروجیکٹ فائل corrupt ہو گئی ہے۔ کل صبح دس بجے submission ہے! میں نے پورا کام کیا تھا لیکن اب سب ختم ہو گیا۔"
"گھبراؤ مت۔ کون سی سافٹ ویئر استعمال کر رہی تھیں؟"
"ایڈوبی فل۔ پوری رات جاگ کر کام کیا تھا۔ اب system crash ہو گیا ہے۔"
"ٹھیک ہے، میں ابھی آتا ہوں۔ تمہارے ہاسٹل کے باہر ملتی ہوں۔"
"لیکن باہر تو زوردار بارش ہو رہی ہے۔"
"کوئی بات نہیں۔ تمہارا کام زیادہ اہم ہے۔"
مہک کے ہاسٹل کا سفر

زین نے فوراً اپنا لیپ ٹاپ اٹھایا اور بارش میں نکل گیا۔ بارش اس قدر تیز تھی کہ چھتری بےکار ثابت ہو رہی تھی۔ راستے میں پانی کھڑا تھا اور اس کے جوتے پانی سے بھر گئے۔ جب وہ مہک کے ہاسٹل پہنچا تو اس کے کپڑے مکمل طور پر بھیگ چکے تھے۔

مہک نے دروازہ کھولا تو اس کی آنکھیں سرخ تھیں۔ "تم تو بالکل بھیگ گئے ہو۔ اندر آؤ جلدی۔"

"پہلے تمہارا کام تو ختم کر لیں۔ تمہیں کل submission دینا ہے۔"
رات بھر کی محنت

پوری رات دونوں نے مل کر کام کیا۔ زین technical issues solve کرتا جبکہ مہک designing کرتی۔ جب صبح چھ بجے کام مکمل ہوا تو مہک کی آنکھوں میں آنسو تھے۔

"تم نے میری جان بچا لی زین۔ اگر تم نہ آتے تو میں کیا کرتی؟ میں تو fail ہو جاتی۔"
"یہی تو دوستی ہے نا۔ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا۔"
"تم صرف دوست نہیں ہو زین۔ تم... تم بہت خاص ہو۔ تم نے میرے لیے اتنی مشکل رات میں یہاں تک کا سفر کیا۔"
"چلو، اب تم آرام کر لو۔ میں چلا جاتا ہوں۔ تمہیں کل presentation کے لیے تازہ دم رہنا ہے۔"
صبح کی الوداع

مہک نے زین کو دروازے تک چھوڑا۔ باہر اب بارش تھم چکی تھی اور صبح کی پہلی کرنیں نکل رہی تھیں۔

"زین... میں تمہارا شکریہ ادا نہیں کر سکتی۔"
"شکریے کی ضرورت نہیں۔ بس تمہاری کامیابی میری خوشی ہے۔"
یہ کہہ کر زین واپس چلا گیا۔ مہک دروازے پر کھڑی اسے جاتے ہوئے دیکھتی رہی، اس کے دل میں زین کے لیے ایک نئی feeling جاگی تھی۔ وہ سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ یہ محض شکر گزاری ہے یا کچھ اور۔ اس رات کے واقعے نے دونوں کے رشتے میں ایک نئی گہرائی پیدا کر دی تھی۔
اس واقعے کے بعد

اس واقعے کے بعد دونوں کے رشتے میں ایک نئی گہرائی آ گئی۔ زین نے محسوس کیا کہ مہک اس کے لیے صرف ایک دوست سے زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ وہ چاہتا تھا کہ ہر مشکل وقت میں اس کے ساتھ کھڑا رہے۔ ہر صبح وہ مہک کو گڈ مارننگ میسج بھیجنے لگا اور ہر شام وہ فون پر اس کے دن کے بارے میں پوچھتا۔

اگلے ہفتے مہک کی presentation بہت کامیاب رہی۔ اس کے پراجیکٹ کو بہترین پراجیکٹ کا ایوارڈ ملا۔ جب وہ اس خبر کے ساتھ زین کے پاس پہنچی تو دونوں کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔

باب 4: امیر داماد کا ظہور

منظر: کالج کی سالانہ سپورٹس ڈے تقریب

کالج کے گراؤنڈ میں سپورٹس ڈے کی تقریب جاری تھی۔ مہک نے بیڈمنٹن میں پہلا انعام جیتا تھا۔ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑی ہوئی تھی کہ اچانک ایک نئی BMW گراؤنڈ میں داخل ہوئی۔ اس میں سے عمار نکلا، جو ایک امیر صنعتکار کا بیٹا تھا۔

عمار سیدھا مہک کے پاس آیا۔ اس نے اپنی گاڑی کی چابیاں ہاتھ میں لہراتے ہوئے کہا:

"مہک! تمہاری performance بہت اچھی تھی۔ تمہیں sports میں بہت مستقبل ہے۔"
"شکریہ عمار،" مہک نے مختصر سا جواب دیا۔
"تمہیں پتا ہے، میں نے تمہیں پہلے بھی کالج میں دیکھا ہے۔ تم ہمیشہ لائبریری میں بیٹھی رہتی ہو۔"
"ہاں، مجھے پڑھنا پسند ہے۔"
"میں بھی پڑھنا پسند کرتا ہوں۔ چلو کبھی coffee پر ملتے ہیں۔ میں تمہیں شہر کی بہترین coffee ٹریٹ کرتا ہوں۔"

عمار نے اس دن کے بعد مہک کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوششیں تیز کر دیں۔ ہر روز نئے تحائف - پھول، کتب، اور مہنگے تحائف۔ ایک دن اس نے مہک کو اپنی نئی گاڑی میں گھومنے کے لیے بلایا۔

"دیکھو، یہ میری نئی BMW ہے۔ تمہیں پسند ہے؟"
"بہت اچھی ہے، لیکن مجھے گاڑیوں سے زیادہ دلچسپی نہیں ہے۔"
"تم different ہو۔ دوسری لڑکیاں تو گاڑیوں کے پیچھے بھاگتی ہیں۔ تم simple اور genuine ہو۔"
مہک نے محسوس کیا کہ عمار اسے دوسری لڑکیوں سے الگ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسے عمار کی یہ بات اچھی نہیں لگی۔ وہ سمجھ گئی تھی کہ عمار صرف اپنی دولت کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے۔

ایک دن عمار نے مہک کو ایک مہنگا gift دیا - ایک designer handbag۔

"یہ تمہارے لیے ہے مہک۔ تمہیں یہ پسند آئے گا۔"
"معاف کیجیے عمار، میں یہ تحفہ قبول نہیں کر سکتی۔ یہ بہت expensive ہے۔"
"تمہارے لیے تو کچھ بھی expensive نہیں ہے۔"
"میں صرف دوستی قبول کر سکتی ہوں، تحفے نہیں۔"
مہک کی بے چینی

عمار کے چہرے پر disappointment کے آثار تھے، لیکن وہ مسکرانے کی کوشش کرتا رہا۔ مہک نے handbag واپس کر دیا۔ اسے عمار کی یہ حرکتیں اچھی نہیں لگ رہی تھیں۔ وہ سمجھ گئی تھی کہ عمار صرف اپنی دولت کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے۔

اسی شام مہک نے زین کو فون کیا اور سارا واقعہ سنایا۔ زین نے اسے سمجھایا کہ وہ اپنے دل کی بات مانے۔ مہک نے محسوس کیا کہ زین کی باتوں میں سچائی اور خلوص تھا، جبکہ عمار کی باتوں میں صرف دکھاوا تھا۔

اگلے دن مہک نے عمار کو clear کر دیا کہ وہ صرف دوستی تک ہی محدود رہنا چاہتی ہے۔ عمار نے ظاہری طور پر بات مان لی لیکن اندر ہی اندر وہ اپنی کوششیں جاری رکھنے کا فیصلہ کر چکا تھا۔

باب 5: محبت کا اعتراف

منظر: یونیورسٹی کی لائبریری - دوپہر کے وقت

لائبریری کی خاموش فضا میں صرف کتابوں کے صفحات پلٹنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ مہک ایک کونے میں بیٹھی اپنے فیشن ڈیزائن کے پراجیکٹ پر کام کر رہی تھی، لیکن اس کا دماغ عمار کے مسلسل پیچھے پڑنے سے پریشان تھا۔ زین اس کے سامنے بیٹھا انجینئرنگ کی کتابیں پڑھ رہا تھا۔

مہک نے کتاب بند کی اور گہری سانس لیتے ہوئے کہا:

"زین، تمہیں عمار کے بارے میں کیا لگتا ہے؟ وہ روز نئے تحفے لے کر آتا ہے۔ کل تو ایک مہنگی گھڑی لے آیا تھا۔"
"مہک، میں تمہیں صرف ایک بات بتانا چاہتا ہوں۔ پیسے سے محبت نہیں خریدی جا سکتی۔ اگر کوئی شخص تمہیں صرف تحفے دے کر متاثر کرنا چاہتا ہے، تو اس کے ارادے صاف نہیں ہیں۔"
"لیکن وہ کہتا ہے کہ مجھ سے بہت محبت کرتا ہے۔"
"محبت صرف الفاظ سے ثابت نہیں ہوتی۔ محبت وہ ہے جو مشکل وقت میں ساتھ دے، جو بغیر کسی لالچ کے خوش رکھے۔ تمہیں خود فیصلہ کرنا ہے کہ تمہارے دل میں کیا ہے۔"
مہک نے زین کی گہری نظروں میں دیکھا۔ اسے احساس ہوا کہ زین کی بات میں بہت گہرائی تھی۔ اس کے دل میں ایک جنگ چل رہی تھی - ایک طرف عمار کی دولت اور دوسری طرف زین کی خلوص بھری دوستی۔
لائبریری سے باہر

شام کو جب وہ لائبریری سے باہر نکلے تو عمار اپنی نئی کار میں کھڑا ان کا انتظار کر رہا تھا۔

"مہک! میں تمہیں گھر چھوڑنے آیا ہوں۔ تمہیں پتا ہے یہ میری نئی BMW ہے۔"
"عمار، مجھے تمہاری کار کی ضرورت نہیں ہے۔ میں بس سے جاؤں گی۔"
"تم ایسی لڑکی ہو جو BMW میں بیٹھنے کی مستحق ہے۔ بس میں کیسے جاؤ گی؟"
"عمار، کل میں تم سے ایک اہم بات کہنا چاہتی ہوں۔ کافی شاپ پر ملتے ہیں۔"
مہک نے فیصلہ کر لیا تھا۔ وہ عمار کو صاف انکار کرنے جا رہی تھی۔
اگلے دن کافی شاپ میں

عمار پہلے سے ہی کافی شاپ پہنچا ہوا تھا۔ اس نے مہنگے سے سوٹ میں خود کو تیار کیا تھا۔ مہک سادہ لیکن خوبصورت لباس میں پہنچی۔

"مہک، تم آ گئیں! میں نے تمہارے لیے تمہاری پسندیدہ کافی منگوائی ہے۔"
"عمار، میں تمہاری مہمانداری کی تعریف کرتی ہوں، لیکن مجھے تمہاری بات صاف صاف کرنی ہے۔"
"تم جو چاہو کہہ سکتی ہو۔ میں تمہاری ہر بات ماننے کو تیار ہوں۔"
"عمار، تمہاری دوستی کا شکریہ، لیکن میں صرف دوستی تک ہی محدود رہنا چاہتی ہوں۔ میرے دل میں تمہارے لیے محبت کے جذبات نہیں ہیں۔"
"مہک، تمہیں پتا ہے میں تمہیں کتنا چاہتا ہوں۔ میں تمہارے لیے کچھ بھی کر سکتا ہوں۔ تمہیں جو چاہیے میں لا سکتا ہوں۔"
"زندگی صرف پیسے اور تحفوں سے نہیں چلتی عمار۔ میرے دل کی بات ہے کہ میں تمہیں صرف دوست کی طرح دیکھ سکتی ہوں۔ براہ کرم اسے قبول کر لو۔"
عمار کا چہرہ غصے سے سرخ ہو گیا۔ وہ اٹھا اور بغیر کچھ کہے چلا گیا۔ مہک کے دل کو سکون ملا۔ اب وہ اپنے حقیقی جذبات کو سمجھ سکتی تھی۔

باب 6: دل کی آواز

منظر: شہر کے مرکزی پارک میں شام کے پانچ بجے

سورج ڈوب رہا تھا اور آسمان پر سنہری اور نارنجی رنگوں کا خوبصورت امتزاج تھا۔ پرندے اپنے آشیانوں کو لوٹ رہے تھے۔ مہک نے زین کو پارک میں ملنے کے لیے بلایا تھا۔ وہ nervous تھی لیکن پرعزم تھی۔

زین پہنچا تو اس نے دیکھا کہ مہک ایک بینچ پر بیٹھی ہے اور اس کے ہاتھ میں ایک کتاب ہے۔ وہ اس قدر خوبصورت لگ رہی تھی کہ زین کا دل دھڑکنا بڑھ گیا۔

"مہک، تم نے مجھے بلایا؟ سب ٹھیک تو ہے نا؟"
"ہاں زین، سب ٹھیک ہے۔ بلکہ سب سے بہتر ہے۔ میں تمہیں ایک اہم بات بتانا چاہتی ہوں۔"
"تم مجھے کچھ بھی کہہ سکتی ہو مہک۔ تمہیں پتا ہے میں ہمیشہ تمہاری بات سننے کے لیے تیار ہوں۔"
مہک نے گہری سانس لی۔ اس کا دل تیزی سے دھڑک رہا تھا۔ وہ سالوں سے چھپی ہوئی بات کہنے جا رہی تھی۔
"زین، تمہارے بغیر میری زندگی ادھوری ہے۔ جب تم میرے ساتھ ہوتے ہو تو مجھے مکمل محسوس ہوتا ہے۔"
"مہک، تمہارا مطلب کیا ہے؟"
"میرا مطلب ہے کہ میں تمہیں چاہتی ہوں۔ تم صرف میرا دوست نہیں ہو، تم میری زندگی کا اہم حصہ ہو۔ میں تمہارے بغیر اپنی زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔"
زین کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔ وہ اس لمحے کے لیے سالوں سے منتظر تھا۔ اس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔
"مہک، میں بھی تمہیں ہمیشہ سے چاہتا تھا۔ جب ہم بچپن میں کرکٹ کھیلا کرتے تھے، تب سے تم میرے دل میں ہو۔ لیکن میں ڈرتا تھا کہ کہیں ہماری دوستی خراب نہ ہو جائے۔"
"ہماری دوستی اب محبت میں بدل چکی ہے زین۔ یہ ہماری زندگی کا سب سے خوبصورت سفر ہے۔ دوستی کی بنیاد پر قائم یہ رشتہ ہمیشہ مضبوط رہے گا۔"
پارک میں ٹہلنا

دونوں ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے پارک کی پگڈنڈیوں پر ٹہلنے لگے۔ ہوا میں خوشبو تھی اور چاروں طرف پرسکون ماحول تھا۔

"زین، تمہیں یاد ہے جب ہم بچپن میں اس پارک میں کھیلا کرتے تھے؟"
"کیوں نہیں یاد ہوگا! تم ہمیشہ hide and seek کھیلنا چاہتی تھیں اور میں کرکٹ۔ تم جیت جاتی تھیں تو روتی تھیں کہ میں تمہیں ڈھونڈ نہیں پاتا۔"
"اور تم ہمیشہ مجھے ڈھونڈ لیتے تھے۔ آج بھی تم نے میرے دل کو ڈھونڈ لیا۔"
دونوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے گھر والوں کو اپنے رشتے کے بارے میں بتائیں گے۔ ان کے دلوں میں محبت کی شمع روشن ہو چکی تھی جو ہمیشہ جلتی رہے گی۔
شام گہری ہو رہی تھی اور ستارے چمکنے لگے تھے۔ دونوں کے دل خوشی سے بھرے ہوئے تھے۔ یہ وہ لمحہ تھا جس کا وہ سالوں سے انتظار کر رہے تھے۔

باب 7: گھر والوں کا انکشاف

منظر: مہک کے گھر میں رات کا کھانا - جمعہ کی رات

مہک کے گھر میں خاص ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا۔ گھر کو پھولوں سے سجایا گیا تھا اور مہک کی ماں نے اس کی پسندیدہ ڈشیں بنائی تھیں۔ زین nervous تھا لیکن مہک نے اسے ہمت دی تھی۔

کھانے کے دوران مہک کے والد نے زین سے پوچھا:

"بیٹا زین، تمہاری پڑھائی کیسے چل رہی ہے؟"
"انکل، بہت اچھی چل رہی ہے۔ میں final year میں ہوں اور soon job بھی شروع کر دوں گا۔"
"تمہارے future plans کیا ہیں؟"
"میں software engineer بننا چاہتا ہوں۔ میرا dream ہے کہ اپنا startup شروع کروں۔"
کھانا ختم ہونے کے بعد مہک نے ہمت جمع کی اور اپنے والدین کے سامنے بات رکھی۔
"امی، ابا، میں آپ دونوں سے ایک اہم بات کہنا چاہتی ہوں۔"
"کہو بیٹا، کیا بات ہے؟ تم تو آج کچھ nervous لگ رہی ہو۔"
"امی، ابا، یہ میرا دوست زین ہے۔ ہم دونوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم شادی کرنا چاہتے ہیں۔"
کمرے میں اچانک خاموشی چھا گئی۔ مہک کے والدین ایک دوسرے کی طرف دیکھ رہے تھے۔
"بیٹا، تم دونوں ابھی پڑھائی کر رہے ہو۔ شادی کے بعد تمہاری پڑھائی کا کیا ہوگا؟ تمہیں پتا ہے کہ شادی کی ذمہ داریاں بہت ہوتی ہیں۔"
"انکل، میں آپ سے promise کرتا ہوں کہ مہک کی پڑھائی پر کوئی effect نہیں پڑے گا۔ میں خود بھی انجینئرنگ کر رہا ہوں اور soon job شروع کر دوں گا۔ ہم دونوں مل کر ہر مشکل کا سامنا کریں گے۔"
"زین بیٹا، ہم تمہاری باتوں سے impressed ہیں، لیکن یہ بہت بڑا فیصلہ ہے۔ ہمیں سوچنے کا وقت چاہیے۔"
رات گئے تک بات چیت

زین نے مہک کے والدین کو سمجھایا کہ وہ کس طرح مہک کی ہر dream کو support کرے گا۔ اس نے اپنے future plans بتائے اور guarantee دی کہ وہ مہک کو ہر comfort provide کرے گا۔

"آنٹی، میں مہک کو بچپن سے جانتا ہوں۔ ہماری دوستی pure ہے اور ہم دونوں ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں۔"
"بیٹا، ہم نے تمہاری sincerity دیکھی ہے۔ ہم تمہاری محبت کو سمجھتے ہیں۔"
اگلے ہفتے مہک کے والدین نے زین کے گھر والوں سے ملاقات کی۔ دونوں خاندانوں نے بات چیت کے بعد شادی کی اجازت دے دی۔
مہک اور زین کے لیے یہ زندگی کی سب سے بڑی کامیابی تھی۔ ان کی محبت نے دونوں خاندانوں کے دل جیت لیے تھے۔

باب 8: شادی کی تیاریاں

منظر: شادی کے购物的 پہلا دن - شہر کے بازار میں

شادی کی تاریخ طے ہوتے ہی دونوں خاندانوں میں ایک نیا جوش و خروش پیدا ہو گیا۔ مہک کی ماں نے شادی کی shopping کے لیے پورے ہفتے کا پروگرام بنایا تھا۔ پہلے دن وہ سب شہر کے مشہور بازار پہنچے۔

"مہک بیٹا، تمہیں کس رنگ کی شادی والی ساڑی پسند ہے؟" مہک کی ماں نے پوچھا۔
"امی، مجھے سرخ اور گولڈن کومبینیشن پسند ہے۔ پر زین کو pastel colors زیادہ پسند ہیں۔"
"تمہاری شادی ہے بیٹا، تمہیں جو پسند ہو وہی لو۔ زین تو تمہیں ہر رنگ میں پسند کرے گا۔"
ساڑی کے دکان پر

دکان میں سینکڑوں رنگ برنگے ساڑیوں کی قطاریں تھیں۔ مہک ایک خوبصورت سرخ ساڑی کے سامنے کھڑی ہو گئی جس پر گولڈن embroidery تھی۔

"امی، یہ دیکھو! کتنی خوبصورت ساڑی ہے۔ exactly وہی جیسی میں imagine کرتی تھی۔"
"ہاں بیٹا، بہت خوبصورت ہے۔ چلو فٹنگ کے لیے try کرتے ہیں۔"
جب مہک نے ساڑی پہنی تو وہ اس قدر خوبصورت لگ رہی تھی کہ سب کی آنکھیں چمک اٹھیں۔ اس کے چہرے پر خوشی کی روشنی تھی۔
زین کے ساتھ ملاقات

شام کو دونوں خاندان ایک ریستوران میں ملے۔ زین نے مہک کو دیکھتے ہی مسکرا دیا۔

"مہک، تم آج بہت خوش نظر آ رہی ہو۔"
"ہاں زین، آج ہم نے شادی کی ساڑی خرید لی ہے۔ تمہیں دیکھ کر بہت اچھی لگے گی۔"
"تم ہر چیز میں خوبصورت لگتی ہو مہک۔ تمہارے لیے میں نے ایک سپرائز تیار کیا ہے۔"
زین نے ایک چھوٹا سا box نکالا۔ اس میں ایک خوبصورت silver necklace تھا جس پر دونوں کے نام کے initials تھے۔
"یہ ہماری محبت کی نشانی ہے۔ ہمیشہ تمہارے ساتھ رہے گی۔"
مہک کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ یہ وہ لمحہ تھا جس کا وہ خواب دیکھتی تھی۔
گھر واپسی پر

رات گئے جب مہک اپنے کمرے میں لیٹی تو وہ سوچ رہی تھی کہ کس طرح اس کی زندگی بدلنے والی تھی۔

"خدا کا شکر ہے کہ میری محبت کو سب نے accept کر لیا۔ اب صرف شادی کا دن ہی تو رہ گیا ہے۔"
اگلے کئی دنوں تک شادی کی تیاریاں جاری رہیں۔ ہر روز نئی shopping، نئی planning، اور نئی خوشیاں۔

باب 9: عمار کی سازش

منظر: عمار کا آفس - رات کے دس بجے

عمار اپنے آفس میں اکیلا بیٹھا تھا۔ اس کے سامنے مہک اور زین کی شادی کا invitation card تھا۔ اس کا چہرہ غصے سے تمتما رہا تھا۔

"نہیں! یہ نہیں ہو سکتا۔ مہک میری ہوگی۔ میں کسی اور کو اس کے ساتھ نہیں دیکھ سکتا۔"
عمار کے ذہن میں شیطانی خیالات

عمار نے اپنے private investigator کو بلایا۔ وہ زین کے بارے میں معلومات جمع کرنا چاہتا تھا۔

"مجھے زین کی ہر چیز کے بارے میں پتا چاہیے۔ اس کے family background، اس کی financial condition، everything!"
"سر، میں سب collect کر کے دے دوں گا۔ لیکن آپ کا کیا ارادہ ہے؟"
"میرا ارادہ ہے کہ میں اس شادی کو روکوں گا۔ مہک میری ہوگی۔"
جعلی دستاویزات کی تیاری

ایک ہفتے بعد investigator نے ساری معلومات دے دیں۔ عمار نے اپنے آفس میں جعلی دستاویزات تیار کرنا شروع کیں۔

"زین کے نام پر fake loan documents بناؤ۔ ایسے لگے کہ اس نے بہت سارا قرض لیا ہے۔"
"سر، یہ illegal ہے۔ اگر پکڑے گئے تو بہت بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے۔"
"مجھے پتا ہے کیا کر رہا ہوں۔ میں اپنے وکیل سے بات کر کے ایسا کروں گا کہ کوئی prove نہ کر سکے۔"
عمار کے دل میں محبت نہیں بلکہ obsession تھی۔ وہ مہک کو حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار تھا۔
مہک کو فون

عمار نے مہک کو فون کیا اور زین کے خلاف باتیں بنانا شروع کیں۔

"مہک، تمہیں پتا ہے زین کے بارے میں کچھ حقیقی باتوں کا؟"
"عمار، براہ کرم ہمیں تنگ مت کرو۔ ہماری شادی ہونے والی ہے۔"
"تمہیں پتا ہے کہ زین کے پاس بہت سارا قرض ہے؟ وہ تمہیں دھوکہ دے رہا ہے۔"
"یہ جھوٹ ہے! میں زین کو بچپن سے جانتی ہوں۔ وہ ایسا نہیں کر سکتا۔"
مہک نے فون cut کر دیا لیکن عمار کی باتوں نے اس کے ذہن میں ایک شک پیدا کر دیا تھا۔

باب 10: مشکلات کا سامنا

منظر: زین کے ہاسٹل کے باہر - صبح کے آٹھ بجے

زین صبح اٹھا ہی تھا کہ اس کے دروازے پر دستک ہوئی۔ باہر دو پولیس افسر کھڑے تھے۔

"کیا بات ہے officer؟"
"آپ زین ہیں؟ ہمارے پاس آپ کے خلاف ایک شکایت ہے۔ آپ کو ہمارے ساتھ اسٹیشن چلنا ہوگا۔"
"میں نے کیا کیا ہے؟ میں تو بے قصور ہوں۔"
"یہ ہم station پر clear کریں گے۔ چلیے ہمارے ساتھ۔"
زین کا دل دھک دھک کر رہا تھا۔ وہ سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ آخر ہوا کیا ہے۔
پولیس اسٹیشن میں

اسٹیشن پر inspector نے زین کے سامنے کچھ دستاویزات رکھیں۔

"یہ دیکھیں، آپ کے نام سے ایک بینک میں بڑا loan لیا گیا ہے جو آپ نے واپس نہیں کیا۔"
"یہ impossible ہے sir! میں نے تو کبھی loan ہی نہیں لیا۔ میرا تو بینک میں account تک نہیں ہے۔"
"ہمارے پاس آپ کے دستخط ہیں اور آپ کی شناختی card کی copy بھی ہے۔"
"Sir، یہ سب جھوٹ ہے۔ کوئی میری identity steal کر رہا ہے۔"
مہک کو خبر ملتی ہے

مہک کو جب پتا چلا تو وہ فوراً پولیس اسٹیشن پہنچ گئی۔

"زین! کیا ہوا؟ تم ٹھیک تو ہو؟"
"مہک، یہ سب عمار کی سازش ہے۔ اس نے میری against false case بنا دی ہے۔"
"میں نے تمہیں پہلے ہی کہا تھا! میں تمہارا ساتھ دوں گی۔ ہم مل کر اس problem کو solve کریں گے۔"
مہک نے فوراً اپنے والدین کو inform کیا اور ایک اچھے وکیل کی services حاصل کیں۔
اس مشکل وقت میں مہک کا ساتھ نے زین کو بہت قوت دی۔ وہ جانتا تھا کہ سچائی آخرکار جیتے گی۔

باب 11: سچائی کی فتح

منظر: عدالت - صبح کے دس بجے

عدالت میں جج کے سامنے مقدمہ پیش ہو رہا تھا۔ زین اور مہک اپنے وکیل کے ساتھ موجود تھے۔ عمار اپنے وکیل کے ساتھ دوسری طرف بیٹھا تھا۔

"Your Honor, میرے client پر جھوٹے allegations لگائے گئے ہیں۔ ہمارے پاس evidence ہے کہ یہ سب ایک سازش ہے۔"
"جج صاحب، ہمارے پاس documents ہیں جو ثابت کرتی ہیں کہ زین نے loan لیا تھا۔"
ثبوتوں کی جانچ

زین کے وکیل نے handwriting expert کو بلایا جس نے ثابت کیا کہ دستخط جعلی ہیں۔

"Your Honor, handwriting analysis سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دستخط genuine نہیں ہیں۔"
"اور ہمارے پاس CCTV footage ہے جو دکھاتی ہے کہ عمار کے employee نے یہ documents بنائی ہیں۔"
عدالت میں موجود سب لوگ حیران رہ گئے جب سچائی سامنے آئی۔
فیصلہ

جج نے اپنا فیصلہ سنایا:

"ثبوتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سب عمار کی سازش تھی۔ زین بالکل بے قصور ہے۔ عمار کو فوراً گرفتار کیا جائے۔"
پولیس نے عمار کو گرفتار کر لیا۔ وہ اپنی ہی سازش کا شکار ہو گیا تھا۔
زین اور مہک کے چہرے پر خوشی کے آنسو تھے۔ ان کی محبت نے ایک بڑی آزمائش پاس کر لی تھی۔
"مہک، تمہارے ساتھ کے بغیر میں یہ جنگ نہیں جیت سکتا تھا۔"
"زین، محبت ہر مشکل کو آسان بنا دیتی ہے۔ اب ہماری شادی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔"

باب 12: شادی کا دن

منظر: شادی ہال - صبح کے نو بجے

شادی ہال کو پھولوں اور روشنیوں سے سجایا گیا تھا۔ ہر طرف خوشی کا ماحول تھا۔ مہک dressing room میں تیاری کر رہی تھی۔

"امی، میں بہت nervous ہوں۔"
"بیٹا، یہ ہر لڑکی کے لیے سب سے خوشی کا دن ہوتا ہے۔ تم بہت خوبصورت لگ رہی ہو۔"
زین کی آمد

زین اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ہال میں داخل ہوا۔ وہ traditional sherwani میں بہت handsome لگ رہا تھا۔

"زین بھائی، مبارک ہو! آج آپ بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔"
"شکریہ دوست۔ آج میری زندگی کا سب سے خوش ترین دن ہے۔"
شادی کی رسومات

جب مہک شادی کے mandap میں داخل ہوئی تو زین کی آنکھیں چمک اٹھیں۔

"مہک، تم آج بہت خوبصورت لگ رہی ہو۔ میں خوش قسمت ہوں کہ تم میری زندگی میں آئی ہو۔"
"زین، آج میری زندگی کی سب سے خوش ترین دن ہے۔ تمہارے ساتھ میری زندگی مکمل ہو گئی ہے۔"
پنڈت نے وید mantras پڑھے اور دونوں نے سات پھیرے لیے۔ ہر پھیرے کے ساتھ ان کا رشتہ مضبوط ہوتا گیا۔
ویدی کے بعد

شادی کی رسومات مکمل ہونے کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔

"زین، اب ہم ہمیشہ کے لیے ایک ہو گئے ہیں۔"
"ہاں مہک، اب کوئی ہمیں جدا نہیں کر سکتا۔ ہم ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔"
شادی کی تقریب کے بعد reception ہوئی جہاں سینکڑوں مہمانوں نے نئے جوڑے کو مبارکباد دی۔
یہ وہ دن تھا جس کا دونوں نے خواب دیکھا تھا۔ ان کی محبت آخرکار اپنی منزل تک پہنچ چکی تھی۔

باب 13: نئی زندگی

منظر: نئے گھر میں پہلا دن - صبح کے آٹھ بجے

شادی کے بعد دونوں نے ایک چھوٹا سا apartment لیا تھا۔ پہلی صبح مہک kitchen میں ناشتہ بنا رہی تھی۔

"زین، اٹھ جاؤ! آج ہمارے نئے گھر کی پہلی صبح ہے۔"
"آ رہا ہوں مہک۔ تمہاری voice سن کر میری نیند خود بخود break ہو جاتی ہے۔"
ناشتے کی میز پر

مہک نے special ناشتہ تیار کیا تھا۔ دونوں ایک ساتھ بیٹھے کھانا کھا رہے تھے۔

"زین، یہ ہمارا پہلا گھر ہے۔ میں اسے بہت پیار سے سجاؤں گی۔"
"تم جیسے چاہو سجا سکتی ہو مہک۔ یہ ہمارا اپنا گھر ہے۔ ہم یہاں اپنی memories بنائیں گے۔"
"میں sofa set یہاں رکھوں گی، curtains یہ رنگ کے لگوں گی، اور wall پر ہماری شادی کی photos لگائیں گی۔"
زین نے مہک کے ہاتھ میں ہاتھ دیا۔ دونوں نے اپنے مستقبل کے خواب دیکھنے شروع کیے۔
گھر کی decoration

پورا دن دونوں نے گھر کو سجانے میں گزارا۔ مہک نے ہر چیز کو بہت taste کے ساتھ arrange کیا۔

"زین، یہ دیکھو! یہ corner میں ہماری study table ہوگی۔ تمہاری engineering کی books یہاں رکھوں گی۔"
"اور تمہاری fashion designing کی books یہ shelf پر۔ ہم ایک ساتھ پڑھیں گے۔"
پہلی رات نئے گھر میں

رات کو دونوں چھت پر بیٹھے تارے دیکھ رہے تھے۔

"زین، کیا تمہیں لگتا ہے کہ ہم ہمیشہ خوش رہیں گے؟"
"مہک، زندگی میں problems آئیں گی، لیکن جب تک ہم ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے، ہم ہر problem کو solve کر سکیں گے۔"
چاند کی روشنی میں دونوں کے چہرے چمک رہے تھے۔ یہ ان کی نئی زندگی کا پہلا دن تھا اور وہ اسے enjoy کر رہے تھے۔
اگلے کئی دنوں تک دونوں نے مل کر گھر کو سجانا جاری رکھا۔ ہر روز نئی خوشیاں، نئی یادیں۔

باب 14: کامیابیاں

منظر: یونیورسٹی کا کنووکیشن ہال - صبح کے دس بجے

یونیورسٹی کا ہال graduates اور ان کے خاندانوں سے بھرا ہوا تھا۔ ہر طرف خوشی اور جشن کا ماحول تھا۔ مہک اپنے black gown میں بہت confident نظر آ رہی تھی۔

"زین، میں بہت nervous ہوں۔ کیا واقعی میں first class لے پاؤں گی؟"
"مہک، تم نے جتنی محنت کی ہے، اس کا تمہیں پورا result ملے گا۔ تم بہت intelligent ہو۔"
ڈگریاں تقسیم ہو رہی ہیں

جب مہک کا نام announce ہوا تو وہ stage کی طرف بڑھی۔

"مہک شرما - بیچلر آف فائن آرٹس (فیشن ڈیزائننگ) - فرسٹ ڈویژن ود ڈسٹنکشن"
پورا ہال تالیاں بجانے لگا۔ مہک کے والدین کی آنکھوں میں فخر کے آنسو تھے۔ زین کا چہرہ خوشی سے دمک رہا تھا۔
زین کا turn

اب زین کا نام announce ہوا:

"زین احمد - بیچلر آف انجینئرنگ (کمپیوٹر سائنس) - یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ"
"واہ! زین تم نے تو گولڈ میڈل جیت لیا!" مہک خوشی سے چلائی۔
تقریب کے بعد

دونوں اپنے certificates لے کر باہر آئے۔

"زین، تمہارے ساتھ میری ہر کامیابی possible ہوئی ہے۔ تم نے ہمیشہ میرا support کیا۔"
"مہک، تم خود بہت capable ہو۔ تمہاری محنت نے تمہیں کامیاب بنایا ہے۔ میں تو صرف تمہارا ساتھ دے رہا تھا۔"
"اب ہم دونوں graduates ہیں۔ ہم اپنے dreams pursue کر سکتے ہیں۔"
ملازمت کے مواقع

ایک ہفتے بعد زین کو ایک بڑی software company میں job مل گئی۔

"مہک، مجھے TechSolutions میں senior software engineer کی job مل گئی ہے!"
"بہت اچھا زین! میں بھی اپنا فیشن ڈیزائن کا small business start کرنا چاہتی ہوں۔"
"تم ضرور کرو۔ میں تمہارا پورا support کروں گا۔ تمہاری designs بہت unique ہیں۔"
مہک نے اپنا small boutique open کیا جہاں وہ اپنے designs sell کرتی تھی۔ اس کے creative designs کو بہت پسند کیا گیا۔
دونوں اپنے کیریئر میں کامیابی حاصل کر رہے تھے۔ ان کی محنت رنگ لے رہی تھی اور وہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل رہے تھے۔

باب 15: خوشخبری

منظر: گھر کی breakfast table - صبح کے آٹھ بجے

ایک صبح مہک نے ناشتے میں سے کچھ کھایا اور اسے متلی محسوس ہوئی۔

"زین، مجھے آج کل کچھ عجیب سا محسوس ہو رہا ہے۔ کھانے کا دل نہیں کرتا۔"
"شاید تم تھکی ہوئی ہو۔ آج آرام کر لو۔ میں office سے جلد آ جاؤں گا۔"
ڈاکٹر کے پاس

جب یہ مسئلہ کئی دن تک جاری رہا تو مہک نے ڈاکٹر سے ملنے کا فیصلہ کیا۔

"ڈاکٹر صاحبہ، مجھے کیا مسئلہ ہے؟"
"مہک، تم pregnant ہو۔ congratulations!"
مہک کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔ وہ فوراً زین کو فون کرنا چاہتی تھی۔
زین کو خبر دینا

مہک نے زین کے office فون کیا۔

"زین، تمہیں ایک بہت بڑی خبر سنانی ہے۔ جلدی گھر آ جاؤ۔"
"کیا ہوا مہک؟ سب ٹھیک تو ہے نا؟ تمہاری آواز میں excitement ہے۔"
"ہاں سب ٹھیک ہے۔ بس تم جلدی آ جاؤ۔"
گھر میں خوشی کا ماحول

زین office سے فوراً گھر پہنچا۔

"مہک، کیا ہوا؟ تم ٹھیک تو ہو؟"
"زین، ہم والدین بننے والے ہیں! میں pregnant ہوں!"
زین نے مہک کو گلے لگا لیا۔ دونوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔
"یہ ہماری زندگی کی سب سے بڑی خوشی ہے مہک! میں تمہیں اور ہونے والے بچے کو ہر خوشی دوں گا۔"
خاندانوں کو خبر

دونوں نے فوراً اپنے والدین کو فون کیا۔

"امی، ابا! آپ دادی اور دادا بننے والے ہیں!"
"کیا کہا بیٹا؟ واہ! بہت بہت مبارک ہو! خدا سلامت رکھے۔"
پورے خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ ہر طرف مبارکباد کے فون آنے لگے۔
مہک اور زین کے لیے یہ ان کی محبت کا سب سے خوبصورت تحفہ تھا۔ وہ اپنے ہونے والے بچے کے لیے بہت excited تھے۔

باب 16: روشنی کی آمد

منظر: ہسپتال کا لیبر روم - رات کے بارہ بجے

مہک کو درد ہو رہا تھا اور زین اس کا ہاتھ تھامے ہوئے تھا۔

"زین، مجھے بہت درد ہو رہا ہے۔"
"ٹھیک ہے مہک، میں تمہارے ساتھ ہوں۔ تم بہت brave ہو۔"
بچی کی پیدائش

کچھ گھنٹوں بعد ڈاکٹر نے خوشخبری سنائی:

"Congratulations! آپ کے ہاں ایک healthy بچی ہوئی ہے۔"
جب بچی کو مہک کی گود میں دیا گیا تو اس کے چہرے پر ماں کی محبت چمک رہی تھی۔
"زین، دیکھو! یہ ہماری بیٹی ہے۔ کتنی خوبصورت ہے۔"
"ہاں مہک، یہ تمہاری طرح خوبصورت ہے۔ ہم اس کا نام کیا رکھیں؟"
"روشنی! کیونکہ یہ ہماری زندگی میں روشنی لے کر آئی ہے۔"
گھر واپسی

ایک ہفتے بعد جب وہ ہسپتال سے گھر آئے تو سارا گھر بچی کے لیے تیار تھا۔

"امی، ابا! آپ لوگ آ گئے۔ چلو روشنی کو اس کے کمرے میں لے چلیں۔"
روشنی کا کمرہ

بچی کے کمرے کو pink اور white colors سے سجایا گیا تھا۔ ہر طرف soft toys تھے۔

"زین، دیکھو! روشنی کتنی پیاری ہے۔ وہ ہمارے لیے خدا کا تحفہ ہے۔"
"ہاں مہک، اب ہماری زندگی مکمل ہو گئی ہے۔ ہم تینوں مل کر ہمیشہ خوش رہیں گے۔"
روشنی کے آنے سے گھر میں ایک نئی رونق آ گئی۔ ہر روز نئی خوشیاں، نئی یادیں۔
مہک اور زین نے محسوس کیا کہ روشنی کی آمد نے ان کی محبت کو اور گہرا کر دیا ہے۔ وہ اب صرف ایک دوسرے کے لیے نہیں بلکہ اپنی بیٹی کے لیے بھی جی رہے تھے۔

باب 17: خاندانی زندگی

منظر: گھر کی breakfast table - صبح کے سات بجے

روشنی اب پانچ سال کی ہو چکی تھی۔ وہ breakfast table پر اپنی ammi اور abu کے ساتھ بیٹھی تھی۔

"امی، آج school میں میرا annual day ہے۔ آپ دونوں ضرور آنا۔"
"ہاں بیٹا، ہم ضرور آئیں گے۔ تمہاری dance practice کیسی چل رہی ہے؟"
"بہت اچھی! میں تمہیں surprise دینا چاہتی ہوں۔"
روشنی کی curiosity

ایک شام روشنی اپنے والدین کے ساتھ sofa پر بیٹھی تھی۔

"امی، ابا، آپ دونوں کیسے ملے تھے؟ آپ کی love story کیسی تھی؟"
"بیٹا، یہ بہت دلچسپ کہانی ہے۔ ہم بچپن میں دوست تھے۔"
"پھر کیا ہوا؟ کیا آپ نے ایک دوسرے کو propose کیا تھا؟"
"ہاں بیٹا، ہماری دوستی محبت میں بدل گئی۔ ہم نے شادی کی اور پھر تم ہماری زندگی میں آ گئیں۔"
خاندانی picnic

ہفتے کے دن تینوں پارک میں picnic کے لیے گئے۔

"ابو، مجھے swing پر لے چلو! اور پھر ice cream کھلانا۔"
"ٹھیک ہے روشنی۔ پہلے swing، پھر ice cream۔"
مہک ایک طرف بیٹھی اپنے خاندان کو دیکھ رہی تھی۔ اس کے دل میں اطمینان تھا۔
"زین، کبھی سوچا تھا کہ ہماری زندگی اتنی خوبصورت ہوگی؟"
"مہک، تمہارے ساتھ ہر دن نیا سفر ہے۔ روشنی کی آمد نے ہماری زندگی کو مکمل کر دیا ہے۔"
روشنی کی school activity

annual day پر روشنی نے بہت خوبصورت dance کیا۔

"امی، ابا! میں نے dance میں first prize جیت لیا!"
"شاباش بیٹا! ہم تم پر بہت proud ہیں۔"
روشنی کی ہر کامیابی مہک اور زین کے لیے بہت valuable تھی۔ وہ اپنی بیٹی کی ہر خوشی میں شامل ہوتے تھے۔

باب 18: سفر جاری

منظر: روشنی کا دسواں birthday - گھر میں پارٹی

روشنی کا دسواں birthday تھا۔ گھر کو balloons اور decorations سے سجایا گیا تھا۔ اس کے school کے دوست اور رشتہ دار سب موجود تھے۔

"روشنی، happy birthday بیٹا! خدا تمہیں ہمیشہ خوش رکھے۔"
"شکریہ امی، ابو! آج میری life کی best day ہے۔"
خاندانی سفر

birthday کے بعد تینوں نے hill station پر چھٹیاں گزارنے کا فیصلہ کیا۔

"امی، دیکھو! پہاڑ کتنا اونچا ہے۔ اور بادل ہم سے نیچے ہیں۔"
"ہاں بیٹا، یہاں کی فضا بہت خوبصورت ہے۔"
ایک شام hotel کی balcony پر

تینوں sunset دیکھ رہے تھے۔

"زین، کبھی سوچا تھا کہ ہماری زندگی اتنی خوبصورت ہوگی؟ ہم تینوں ایک ساتھ یہاں بیٹھے ہیں۔"
"مہک، تمہارے ساتھ ہر لمحہ خوبصورت ہے۔ ہماری محبت وقت کے ساتھ اور گہری ہوتی گئی ہے۔"
"امی، ابا! میں بڑی ہو کر بھی آپ دونوں کے ساتھ رہوں گی۔"
روشنی کی بات سن کر دونوں کے دل خوشی سے بھر گئے۔
کاروبار میں ترقی

time کے ساتھ زین کی job میں ترقی ہوئی اور مہک کے boutique نے بہت نام کمایا۔

"زین، تمہیں پتا ہے میری designs اب international level پر sell ہو رہی ہیں۔"
"بہت اچھا مہک! میں نے ہمیشہ کہا تھا کہ تم بہت talented ہو۔"
"یہ سب تمہارے support سے possible ہوا۔ تم نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا۔"
دونوں اپنی زندگی سے بہت خوش تھے۔ انہوں نے ہر مشکل کو مل کر solve کیا تھا۔

باب 19: ہمیشہ کے لیے

منظر: شادی کی پچیسویں سالگرہ - گرینڈ ہوٹل

ہوٹل کا hall پھولوں اور lights سے سجا ہوا تھا۔ مہک اور زین کی silver jubilee منائی جا رہی تھی۔

"امی، ابا! آپ دونوں آج بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔"
"ہاں روشنی، آج ہماری شادی کے پچیس سال پورے ہو رہے ہیں۔"
تقریب کا آغاز

روشنی نے stage پر جا کر speech دی:

"آج میں اپنے امی ابا کی محبت کی کہانی آپ سب کے ساتھ share کرنا چاہتی ہوں۔ وہ دوست تھے جو محبت میں بدل گئے۔ انہوں نے ہر مشکل کو مل کر solve کیا۔ ان کی محبت میری لیے example ہے۔"
پورا hall تالیاں بجانے لگا۔ مہک اور زین کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
زین کی speech

زین نے مہک کی طرف دیکھتے ہوئے کہا:

"مہک، پچیس سال پہلے جب میں نے تمہاری شادی کی تھی، میں نے promise کیا تھا کہ تمہیں ہمیشہ خوش رکھوں گا۔ آج میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ میں نے وہ promise پورا کیا۔ تمہارے ساتھ ہر دن نیا سفر ہے۔"
مہک کا جواب

مہک نے جواب دیا:

"زین، تمہارے بغیر میری زندگی ادھوری تھی۔ تم نے مجھے مکمل کیا۔ ہماری محبت وقت کے ساتھ اور مضبوط ہوئی ہے۔"
خاندان کا ایک ساتھ آنا

مہک کے والدین، زین کے والدین، اور تمام رشتہ دار سب موجود تھے۔

"ہم دونوں خاندانوں کے لیے یہ دن بہت خاص ہے۔ ہماری اولاد نے ہمیں ہمیشہ proud کیا ہے۔"
پورا خاندان ایک ساتھ تھا۔ ہر طرف خوشی اور محبت کا ماحول تھا۔
رات کا اختتام

جب تقریب ختم ہوئی تو تینوں گھر واپس آئے۔

"امی، ابا! آپ دونوں کی محبت کی کہانی میں اپنے life partner کے لیے example ہے۔"
"روشنی، تمہیں بھی ایک اچھا partner ملے گا۔ بس شرط یہ ہے کہ محبت sincere ہو۔"
"مہک، تمہارے ساتھ میری زندگی کا ہر لمحہ قابل یاد ہے۔ ہم ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔"
"ہاں زین، ہماری محبت ہمیشہ قائم رہے گی۔"
یوں دوستی سے شروع ہونے والا سفر محبت کی منزل تک پہنچا اور ہمیشہ کے لیے جاری رہا۔
مہک اور زین کی کہانی نے ثابت کیا کہ سچی محبت ہر مشکل کو آسان بنا دیتی ہے اور دوستی کی بنیاد پر قائم رشتہ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔

© 2025 دوستی سے محبت تک کا سفر - تمام حقوق محفوظ ہیں

Share this

Related Posts

Prev Post
« next
Next Post
PREVIOUS »
Mega Movies Hub - 500+ Dual Audio Movies & Web Series

Mega Movies Hub

500+ Dual Audio Movies & Web Series - All in One Place

Loading movies...
🔄 Loading movies, please wait...