سال، 7,305 خطوط، اور ایک ایسی محبت جس نے وقت اور موت کو شکست دے دی...💞💞💞

فہد و ثناء: محبت کی آخری دستک

فہد ثناء

20 سال، 7,305 خطوط، اور ایک ایسی محبت جس نے وقت اور موت کو شکست دے دی

14,610 کل خطوط
20 سال
5 منٹ کا فرق

پہلی ملاقات - مکمل تفصیل

سردیوں کی وہ تاریخی شام 12 دسمبر 1995 کی تھی۔ ہوا میں سردی کے ساتھ ساتھ نمی بھی تھی جو ہڈیوں میں اتر رہی تھی۔ فہد کا کمرہ شہر کے پرانے حصے میں "گلشن اقبال" کی تنگ گلی نمبر 7 میں واقع تھا۔

فہد کی لکڑی کی بنی میز پر ایک پرانا ٹائپ رائٹر تھا جس کے 'E' اور 'A' کے بٹن اکثر اٹک جاتے تھے۔ میز کے ایک کونے میں تیل کا ایک پرانا لیمپ تھا جس کی شیشے کی چمنی دھندلی ہو چکی تھی۔

لائبریری کا ماحول ہمیشہ کی طرح خاموش اور پر سکون تھا۔ فہد نے دیکھا کہ ایک لڑکی کھڑکی کے پاس والی میز پر بیٹھی کتاب پڑھ رہی ہے۔ شام کی سورج کی کرنیں اس کے سفید سوٹ پر پڑ رہی تھیں اور اس کے بالوں میں چمک پیدا کر رہی تھیں۔ یہ ثناء تھی۔ فہد نے پہلی نظر میں ہی محسوس کر لیا کہ یہ وہ ہے جس کا وہ اپنی تمام کہانیوں میں انتظار کر رہا تھا۔

ملاقاتوں کا خوبصورت سلسلہ

پہلی ملاقات کے بعد فہد اور ثناء ہر روز لائبریری میں ملنے لگے۔ ثناء امیر گھرانے سے تھی - اس کے والد ایک بڑے صنعتکار تھے - مگر اس میں تکبر نام کو نہ تھا۔ وہ فہد کی تحریریں پڑھتی اور گہرائی سے اپنی رائے دیتی۔

"فہد، تمہاری تحریریں پڑھ کر لگتا ہے جیسے تم میرے دل کی بات لکھتے ہو۔"

ایک دن تیز بارش ہو رہی تھی۔ دونوں لائبریری کی چھت پر کھڑے بارش کے قطرے دیکھ رہے تھے۔ ثناء نے مسکراتے ہوئے کہا: "تو پھر لکھو، ہماری کہانی لکھو۔ میں چاہتی ہوں کہ ہماری محبت کی داستان ہمیشہ زندہ رہے۔"

علیحدگی کا المناک دکھ

ثناء کے گھر والوں کو پتہ چلا تو گھر میں زلزلہ آ گیا۔ ثناء کے والد سید ظفر اللہ خان نے اسے اپنے کمرے میں بلایا اور سخت لہجے میں کہا: "تمہاری شادی چوہدری صاحب کے بیٹے سے طے ہو چکی ہے۔ یہ غریب لکھاری تمہارے قابل نہیں ہے۔ تمہیں اپنے خاندان کی عزت کا خیال رکھنا چاہیے۔"

"میرے پیارے فہد،

آج کے بعد شاید ہم کبھی نہ مل سکیں۔ مگر تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ تمہاری محبت میرے دل میں ہمیشہ زندہ رہے گی۔ ہماری کہانی تم لکھتے رہنا۔ میں وعدہ کرتی ہوں کہ تمہاری لکھی ہوئی ہر تحریر، ہر لفظ، ہر جملہ پڑھوں گی۔ تمہیں بھولنا میرے لیے ناممکن ہے۔

تمہاری وہ تصویر جو تم نے مجھے لائبریری میں دی تھی، وہ میرے پاس ہے اور رہے گی۔

ہمیشہ تمہاری،
ثناء"

خطوط کا سلسلہ

فہد نے ہر روز خط لکھنے کا سلسلہ شروع کیا۔ اس کی روزمرہ زندگی کا یہی معمول بن گیا:

پہلا سال

365 خطوط - ہر خط 2 صفحات

پانچواں سال

1,825 خطوط - اب ہر خط 3 صفحات

دسواں سال

3,650 خطوط - خطوط میں گہرائی آ گئی

بیسواں سال

7,300 خطوط - محبت کا مکمل ادبی مجموعہ

ہر خط میں ثناء سے باتیں، اسے اپنے دکھ سکھ بتانا، یادوں کو تازہ کرنا، اپنے خواب بیان کرنا۔

آخری سانسوں کی کہانی

حقیقت یہ تھی کہ فہد اور ثناء ایک ہی ہسپتال کے دو مختلف وارڈوں میں تھے۔ فہد کمرہ نمبر 305 میں تھا، ثناء کمرہ نمبر 306 میں۔ صرف ایک دیوار ان کے درمیان حائل تھی۔

15 مارچ 2015 کی شام 5:30 بجے:
فہد نے اپنی آخری سانس لی، اس کے ہاتھ میں ثناء کا آخری خط تھا۔ اس کی آنکھوں میں ثناء کی تصویر تھی۔

15 مارچ 2015 کی شام 5:35 بجے:
ثناء نے اپنی آخری سانس لی، اس کے ہاتھ میں فہد کا آخری خط تھا۔ اس کے ہونٹوں پر فہد کا نام تھا۔

دونوں کی موت میں صرف 5 منٹ کا فرق تھا۔ دونوں نے ایک دوسرے کا نام لے کر آخری سانس لی۔
"محبت کبھی نہیں مرتی، یہ صرف انتظار کرتی ہے۔ فہد اور ثناء کی روحیں آج بھی ان خطوط میں زندہ ہیں۔ ہر محبت کرنے والے کے دل میں وہ آج بھی زندہ ہیں۔"
#فہد_ثناء #سچی_محبت #محبت_کی_داستان #خطوط_کی_کہانی
اگر آپ کی آنکھیں نم ہیں تو جان لیجیے کہ آپ کا دل ابھی زندہ ہے۔ سچی محبت کبھی نہیں مرتی۔
"خدا ہر محبت کرنے والے کو ملنے کا موقع عطا فرمائے۔ آمین"

Share this

Related Posts

Prev Post
« next
Next Post
PREVIOUS »
Mega Movies Hub - 500+ Dual Audio Movies & Web Series

Mega Movies Hub

500+ Dual Audio Movies & Web Series - All in One Place

Loading movies...
🔄 Loading movies, please wait...
BLACK MIRCH - آج کے حقیقی میچز
آج کے میچ
حقیقی وقت کا ڈیٹا - آج کے اور آنے والے میچز سسٹم اپ ٹائم: 0 دن
روزانہ اپ ڈیٹ سسٹم
آخری روزانہ اپ ڈیٹ: --:-- | اگلی روزانہ اپ ڈیٹ: --:--
فعال

آج کے حقیقی میچز LIVE (حقیقی وقت میں اپ ڈیٹ)

آخری اپ ڈیٹ: --:-- | اگلی اپ ڈیٹ: --:--

آنے والے میچز UPCOMING

تازہ ترین خبریں NEW (حقیقی وقت)

خبروں کا وقت: --:-- | نظام: فعال