Showing posts with label Entertainment. Show all posts
Showing posts with label Entertainment. Show all posts

This feeling and emotion can only be felt by someone who has loved 💖💖💖

This feeling and emotion can only be felt by someone who has loved 💖💖💖

محبت کا وہ رقص - زندگی کے خوبصورت لمحات

محبت کا وہ رقص

زندگی کے سب سے حسین، جذباتی اور رومانوی لمحات

❤️ 💃 🕺 ❤️

زندگی کا سب سے حسین، جذباتی اور رومانوی لمحہ وہ ہوتا ہے جب ایک جیون ساتھی اپنے دوسرے ساتھی کو دیکھ کر خوشی اور محبت سے بے ساختہ رقص کرنے لگتا ہے، جیسے اُس کے دل کی گہرائیوں میں چھپی ہر خوشی ایک ہی لمحے میں اُبھر کر اس کے جسم کی ہر جنبش میں ڈھل گئی ہو۔

اُس لمحے میں اُس کی آنکھوں میں ایک خاص سی روشنی چمکتی ہے، جو صرف محبت کی ہوتی ہے — وہ روشنی جو الفاظ سے کہیں زیادہ طاقتور، جذبوں سے کہیں زیادہ گہری اور خوابوں سے کہیں زیادہ خوبصورت ہوتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ اپنی روح کی گہرائی سے اظہار کر رہا ہو کہ اُس کا دل مکمل ہو چکا ہے، اُس کی زندگی کا مقصد پورا ہو گیا ہے، اور اُس کی دنیا کا مرکز بس وہی ایک شخص ہے جسے وہ ٹوٹ کر چاہتا ہے۔

"میں ہر حال میں تمہارے ساتھ ہوں، ہر حال میں، ہر پل میں، ہر سانس میں۔"

اُس کے رقص میں صرف خوشی نہیں ہوتی، بلکہ اُس میں ایک خاموش سی دعا، ایک ان کہی سی چاہت، اور ایک انمٹ سا احساس چھپا ہوتا ہے۔ وہ جیسے ہر قدم کے ساتھ یہ کہنا چاہتی ہے کہ "میں ہر حال میں تمہارے ساتھ ہوں، ہر حال میں، ہر پل میں، ہر سانس میں۔" اُس کے ہونٹوں پر مسکراہٹ ہوتی ہے، لیکن وہ مسکراہٹ محض خوشی کی نہیں بلکہ شکرگزاری کی ہوتی ہے — شکر اُس خدا کا جس نے اُسے ایسا ساتھی دیا، اور شکر اُس محبت کا جو زندگی کو جینے کا مطلب دیتی ہے۔

ایسے لمحے میں وقت جیسے رک جاتا ہے، اردگرد کی دنیا جیسے تھم سی جاتی ہے۔ نا کوئی آواز سنائی دیتی ہے، نا کوئی اور چیز دکھائی دیتی ہے — صرف وہ دونوں رہ جاتے ہیں، دو دل، دو روحیں، اور ایک محبت جو سب کچھ بھلا دیتی ہے۔

اُس بیوی کے دل میں اُس وقت صرف ایک ہی خیال گردش کرتا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے بغیر نامکمل ہے، اور اُس کی زندگی کا ہر خواب، ہر امید اور ہر خوشی اُسی کے وجود سے جڑی ہوئی ہے۔

اُس بے ساختہ رقص میں ایک عجیب سا جادو ہوتا ہے، جیسے اُس کے قدموں سے محبت کی خوشبو اُٹھ کر فضا میں پھیل جاتی ہے۔ وہ لمحہ کسی عام منظر کی طرح نہیں ہوتا، بلکہ زندگی کی سب سے قیمتی حقیقت بن جاتا ہے۔ یہ وہ پل ہے جہاں محبت عبادت بن جاتی ہے، لمس دعا بن جاتا ہے، اور موجودگی جنت کی طرح محسوس ہوتی ہے۔

محبت کی یہ کہانی ہر دل میں گونجتی رہے

اس ایک منظر میں پوری زندگی سمٹ آتی ہے — رفاقت، چاہت، قربت، وفاداری، اور وہ بے نام سا احساس جو الفاظ میں کبھی بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اور سچ تو یہ ہے کہ دنیا کی ساری خوشیاں، ساری کامیابیاں، ساری خواہشیں اُس ایک لمحے کے سامنے کچھ بھی نہیں ہوتیں، جب ایک بیوی اپنے شوہر یا شوہر اپنی بیوی کو دیکھ کر دل سے خوشی میں جھوم اٹھتی ہے یا جھوم اٹھتا ہے، اور اُس کے رقص میں محبت کی پوری کہانی لکھی ہوتی ہے ❤️

تحریر: ایک محبت کرنے والا دل

آج کے دن محبت کی کہانی

© ۲۰۲۴ محبت کی داستان | تمام حقوق محفوظ ہیں

محبت ہمیشہ زندہ رہے

Best 15 Poetries of 2025

Best 15 Poetries of 2025
اردو شاعری | 15 خوبصورت اشعار

اردو شاعری کے منتخب اشعار

پندرہ بہترین شاعروں کے یادگار کلام

بلاگ از: faiSal

اردو شاعری انسان کے جذبات، احساسات اور کیفیات کی سب سے خوبصورت عکاسی کرتی ہے۔ ذیل میں پندرہ عظیم شاعروں کے منتخب اشعار پیش ہیں۔

مرزا غالب

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارماں لیکن پھر بھی کم نکلے
Thousands of desires, each worth dying for. Many of my wishes were fulfilled, but still, they seem few.

علامہ اقبال

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Elevate your self so much that before every decree, God Himself asks you, "Tell me, what is your wish?"

فیض احمد فیض

رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے
Your lost memory came to my heart as if spring arrived quietly in a wilderness.

احمد فراز

اب کے ہم بچھڑے تو شاید خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملے
If we part now, perhaps we'll meet in dreams, like dried flowers found in books.

جون ایلیا

تم سے مل کر ہم سے پہلے کی سی بات نہیں رہی
اب تو بس ایک خامشی ہے جو باتوں میں ہے
After meeting you, things aren't the same as before, now there's just a silence in our conversations.

پروین شاکر

اک تو ہی تھا جو زندگی سے وفا کرتا
اور بھی لوگ تھے جو ہمیں چاہتے تھے
You were the only one who remained faithful to life, though there were others who loved us.

امیر خسرو

زحالِ مُسکیں مکن تغافل، دورائے نیناں بنائے بتیاں
کہ تابِ ہجراں ندارم ایں جاں، لا لیکواۂ بہرائے ستیاں
Don't overlook my condition, your eyes are creating excuses. I cannot bear this separation, I'm dying waiting for your message.

بہادر شاہ ظفر

لگتا نہیں ہے جی ميرا اُجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالمِ ناپائیدار میں
My heart finds no peace in this ruined land. Who has prospered in this transient world?

احمد ندیم قاسمی

کبھی تو ہم بھی زمانے میں نوازے جاتے
کبھی تو ہم پہ بھی شبِ ہجراں ہنسی ہوتی
Sometimes we too would be cherished in the world. Sometimes the night of separation would smile upon us too.

ناصر کاظمی

تم آئے ہو تو شائید اب کے پھر سے
مرے گھر میں کوئی چراغ جلا ہو
Since you have come, perhaps once again, a lamp might be lit in my house.

فانی بدایونی

ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خفا کب ہو تمہیں ہم نے بتایا بھی تو کیا
I believed you wouldn't be indifferent, but what difference did it make even if I told you I was upset?

میر تقی میر

پرے ہے چرخ نیلی فام سے منزل مسلمانوں کی
ستارے جس کی گرد راہ ہوں وہ کارواں تو دیکھے
The destination of Muslims is beyond the blue sky. May you see the caravan whose path is strewn with stars.

جگر مرادآبادی

کوئی آئینہ دکھا دے مجھے یا کوئی بتا دے مجھے
کہ میں کون ہوں اور کہاں سے آیا ہوں میں کہاں جاؤں گا
Someone show me a mirror or tell me, who am I, where did I come from, and where will I go?

شہریار

اب کے ہم بچھڑے تو شاید خوابوں میں ملیں
جیسے سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملتے ہیں
If we part now, perhaps we'll meet in dreams, like dried flowers found in books.

فراق گورکھپوری

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
Even if it's resentment, come to hurt my heart. Come again to leave me after meeting.

اردو شاعری کی دنیا میں خوش آمدید۔ یہ بلاگ اردو زبان کے عظیم شاعروں کے کلام کو عام کرنے کے لیے وقف ہے۔

© 2025 اردو شاعری بلاگ | تمام حقوق محفوظ ہیں

beautifull poetry collection 2025

 beautifull poetry collection 2025
اردو شاعری | Urdu Poetry Collection

اردو شاعری کی دنیا

بہترین اردو کلام کا ایک انتخاب

مرزا غالب

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارماں لیکن پھر بھی کم نکلے
Translation: Thousands of desires, each worth dying for... Many of my desires have been fulfilled, but still, they seem few.
•••

علامہ اقبال

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
Translation: Elevate your self-esteem so much that before every decree, God Himself asks you, "Tell me, what is your wish?"
•••

فیض احمد فیض

رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی
جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جائے
Translation: Last night, your lost memory came to my heart, as if spring arrived quietly in a wilderness.
•••

احمد فراز

اب کے ہم بچھڑے تو شاید خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملے
Translation: If we part now, perhaps we'll meet in dreams, like dried flowers found in books.
•••

جون ایلیا

تم سے مل کر ہم سے پہلے کی سی بات نہیں رہی
اب تو بس ایک خامشی ہے جو باتوں میں ہے
Translation: After meeting you, things aren't the same as before, now there's just a silence that resides in our conversations.
•••

پروین شاکر

اک تو ہی تھا جو زندگی سے وفا کرتا
اور بھی لوگ تھے جو ہمیں چاہتے تھے
Translation: You were the only one who remained faithful to life, though there were others who loved us.
•••

© 2023 اردو شاعری بلاگ | تمام حقوق محفوظ ہیں

مہفلِ میلاد برائے ایصالِ ثواب حاجی محمد افضل & حاجی محمد انار مہمانِ خصوصی: حضرت حافظ احمد قادری تاریخ: 19 ستمبر 2025 وقت: عشاء کے بعد مقام: کوٹ مومن میزبان: رہائش میرزا وحید افضل (میٹیلا روڈ، آلتا وسٹا اسکول کے قریب)

مہفلِ میلاد برائے ایصالِ ثواب حاجی محمد افضل & حاجی محمد انار  مہمانِ خصوصی: حضرت حافظ احمد قادری  تاریخ: 19 ستمبر 2025 وقت: عشاء کے بعد مقام: کوٹ مومن  میزبان: رہائش میرزا وحید افضل (میٹیلا روڈ، آلتا وسٹا اسکول کے قریب)

 

مہفل میلاد برائے ایصال ثواب | حاجی محمد افضل & حاجی محمد انار

مہفلِ میلاد

برائے ایصالِ ثواب حاجی محمد افضل & حاجی محمد انار

تاریخ: 19 ستمبر 2025
وقت: عشاء کے بعد
مقام: کوٹ مومن
مہمانِ خصوصی
حضرت حافظ احمد قادری
مقام کی تفصیل
رہائش میرزا وحید افضل (میٹیلا روڈ، آلتا وسٹا اسکول کے قریب)
یہاں نقشہ ہوگا
رابطہ نمبر
وحید افضل: 03414842607
دعوتِ عام ہے - تمام brothers and sisters cordially invited

New Novel Of 2022 The journey from love to reality 🤫🤫🤫🤫🤫episode #9

 













محبت سے حقیقت کا سفر

رائٹر
سدرہ یاسین

#9قسط نمبر 

 میز پر سے اٹھانے لگی،عمر اوپر کی منزل پہ چلا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماہ نور!اب تو خوش ہو جاو دیکھو چچا جان نے تمہیں آگے پڑھنے کی اجازت بھی دے دی ہے،کیسی خوشی بھابھی؟بھابھی میں نے فیصلہ لیا ہے کہ میں اب سے شرعی پردہ کیا کروں گی،مطلب؟ نور تم پردہ؟ماہ
شہناز جیسے اس کی بات کو اپنے کانوں کا وہم سمجھ بیٹھی تھی اورچاہتی تھی کہ وہ اپنی بات دہرائے،ہاں بھابھی میں ماہ نور سلطان مکمل پردے میں رہ کر اپنی باقی کی عمر گزارنا چاہتی ہوں،بالکل ویسا پردہ جس کا حکم اللہ نے قرآن پاک میں دیا ہے،
 اور یہ خیال تمہیں آیا کیسے؟کہیں تم ایسا تو نہیں سوچ رہی کہ ایسا کر کے تم دنیا والوں کی باتوں سے خود کا بچا پاو شاید؟نہیں بھابھی میں سورہ االاحزاب کو ترجمے کے ساتھ پڑھنے کے بعد یہ فیصلہ لیا ہے،بھابھی میں بس اللہ کو خود سے راضی کرنا چاہتی ہوں،یہ دنیا تو ویسے بھی آرضی ہے ایک نا ایک دن ختم ہوجانے والی،اس دنیا کا کوئی بھی تعلق تاحیات باقی نہیں رہتا۔
.........,.........,.........,.........,...........,.........,........,.........
ارے بھئی!یہ پردہ زادی کون آ گئی ہے اپنی کلاس میں،ماہ نور کے کلاس روم میں داخل ہوتے ہی ایک طالبہ نے پاس بیٹھے لڑکے کی طرف ہنس کر رخ پھیرتے ہوئے سوالیہ سی نظروں سے دیکھا،
جو کہ شانے اچکاتے ہوئے اپنی کرسی سے اٹھ کھڑا ہوا،
کلاس روم کے ماحول پہ اب بلکل خاموشی طاری ہو چکی تھی سب لوگ اب اس سیاہ پردے میں لپٹی نہایت 

اطمینان سے ایک کرسی پر آ بیٹھی لڑکی کو گھور رہے تھے
گڈ مورنگ میم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گڈ مور۔۔۔۔ننگ۔۔۔۔ماہ نور!
اسلامیات کی استانی کلاس میں داخل ہوئی ہی تھی کی اس کی نظر بھی بے یقینی کی س حالت میں تھی اور زبان سے ماہنور کا نام بے ساختہ نکل پڑا تھا،
یس میم!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماہ نور کھڑی رہی جب کہ تمام کلاس اپنی اپنی نشستوں پہ بر آ تھی،ماہ نور اتنا چینج،!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شائستہ میم کچھ سوال کرنا چاہتی تھیں لیکن کلاس کا ماحول بھانپ کر اپنے لیکچر کی طرف بڑھنے لگیں،
شائستہ میم جو کہ باقی تمام ٹیچرز سے کافی مختلف تھیں اور پڑھائی کے علاوہ طلباء کی زہن سازی پہ بھی کام کرتی تھیں،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہاں بولو سن رہا ہوں؛ارشد!۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہاں کہا نا بولو اور جلدی اپنی بات شروع کرو اور ختم کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تمہارا یہ لہجہ مجھے مار رہا ہے ارشد،تو؟ تم مجھ سے بات کرنا چاہتی تھی،مس عیشا جبار، تم نے مجھے کال کی ہے،میں نے تو نہیں کہا کہ میرا لہجہ سہو؟
عیشا اس کی تلخ باتوں پر خاموشی کے سوا کچھ نہیں کر پائی تو کال کاٹ دی،
کس سے باتیں ہو رہی تھیں؟
نہیں، وہ میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امی کوئی نہیں تھا،پتا ہے مجھے ماں ہوں تمھاری۔۔۔۔یہ ضرور ارشد ہی تھا،رابعہ اندازہ لگاتی ہوئی اس کے پاس بڑھی تھی ،
ہاں تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امی بھائی نے جو کیا اس میں میرا کیا قصور ہے؟
عیشا کی آنکھوں میں اب نمی امڈ آئی تھی،خبر دار ! خبردار جو ایک لفظ بھی اور اپنی زبان سے نکالا ! رابعہ ہاتھ کی شہادت والی انگلی کے اشارے سے اسے جیسے آخری وارننگ دے رہی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ارے میری پیاری امی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امی اب ہر وقت لگی رہتی ہیں اس چڑیل سے بھی کچھ کام کروا لیا کریں 
ارم نے ٹھنڈے پانی کا گلاس رضا کے سر پہ دے مارنے کا ارادہ باندھ لیا تھا لیکن کچھ سوچ کے سر جھٹک کر رہ گئی،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بھائی سے کہیں اتنی آپ کی فکر ہوتی تو خود آپ کی مدد کروا دیا کریں۔۔۔۔۔۔۔ہونہہہہہ
ارم نے اب خالی گلاس میز پہ پٹخہ تھا
ہاں میں تو امی کی مدد کے لیے ہی سوچ رہا تھا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کہ؟
رضا منہ سے بات نکالتے رکا تھا کہ ارم نہ بات پکڑ لی ۔۔۔۔۔۔
کہ؟
کچھ نہیں۔۔۔۔۔۔وہ اب بغلیں جھانکنے لگا تھا
رضا بولو بھئی خیر تو ہے،ماں کا اتنا خیال!
بولو کوئی بات ہے تو،نسرین تائی نے مزید ٹٹولا تھا اسے،؛
امی وہ میں سوچ رہا تھا کہ ماہنور۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا ماہ نور؟
امی ماہ نور کا ہاتھ مانگ لیں۔۔۔میرے۔۔۔۔۔۔لیے
وہ بات کرتے ہچکچاہ رہا تھا مگر جیسے کیسے اس نے بات مکمل کر لی تھی،تمہارے دماغ میں یہ گمان آخر آیا کہاں سے اور کیسے ؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور تمہاری اتنی ہمت،یہ سوچ بھی کیسے لیا تم نے رضا۔۔۔۔۔۔۔۔۔،آہندہ ایسا خیال بھی اپنے دماغ میں مت لانا، اس کی بات ختم ہوتے ہی نسرین تائی کا پارہ ساتویں آسمان پہ پہنچ چکا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امی فون بج رہا ہے اٹھا لیں،فارعہ اپنے کمرے میں بیٹھی فون کے بجنے پر ،فون سے زیادہ آواز میں چلا رہی تھی،
ضرور عمر کا ہی فون ہوگا اب کہے گا"امی آج ذرا دیر ہو جائے گی،صائمہ بیگم خود کلامی میں بولتی ہوئی فون کی طرف بڑھی تھی جو پچھلے کئی منٹوں سے مسلسل بہت بار بچ چکا تھا،
ہیلو!
جی میم میں تھانے سے رضوان خان بات کر رہا ہوں،،صاحب کو (گ و ل ی) لگ گئی ہے وہ ہسپتال میں ہیں آپ پلیز ہسپتال آ جائیے'ک۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
صائمہ بیگم کے ہاتھ سے موبائل نیچے جا گرا تھا
اور سر سے آسمان،پاوں تلے سے زمین کھسک چکی تھی
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبت سے حقیقت کا سفر