حسنِ قاتل: جب خوبصورتی موت بن جائے
خیران کوسٹ کی عربی شاعری کا شاعرانہ اردو اظہار
📜 اصل عربی اشعار
جمال كلي موت خيران كوست
احالن رمت أظل ربيتين آلات
ما لي ربايتين ما درون بالي
ولا درون من اللي صار لي ذات
احالن رمت أظل ربيتين آلات
ما لي ربايتين ما درون بالي
ولا درون من اللي صار لي ذات
🎨 شاعرانہ اردو صورت
حسن نے دے ڈالی موت اک نظر میں
کس قدر تھا وہ جلوہ صاحبِ اثر میں
ہے یہی حال اب کے میں دو ماوں کے سایے میں
جن کے ہونٹ پہ مسکراہٹ ہے آنکھوں میں اندھیرا
نہ وہ جانتے ہیں دردِ دلِ ناشاد میرا
نہ سمجھے ہیں وہ اس زخم کا مدواں ہونا
کون سمجھے گا اس دل کی تڑپ کو اے دوست
جو چھپا ہے اسے میں نے ہی جانا ہے، میں ہی جانوں
رات دن کٹتے ہیں ان کے در پہ پڑے رہ کر
مگر ان کے دل میں نہیں ہے کوئی ترس میرا
ہے خزانِ محبت سے ہے ان کے دامن خالی
نہ دیا ان نے کبھی پیار کا تحفہ ہمیں تو
رہ گئی ہے فقط آرزو ہی آرزو
اب تو ہم بھول گئے ہیں محبت کا سبق ہی
"خیران"ؔ اب تو یہ حال ہے زندگی کا میرا
لوگ کہتے ہیں ہنستا ہوں مگر دل ہے پریشاں
ہے چمن میں بہاروں کا سماں مگر افسوس
خوشبوئے گل سے محروم ہے ہر اک سحر میرا
📚 تشریح و تجزیہ
🖋 شاعر کا تعارف
خیران کوسٹ ایک عربی شاعر ہیں جن کی شاعری میں نفسیاتی گہرائی اور جذباتی صداقت نمایاں ہے۔ ان کے اشعار انسان کے اندرونی کرب اور معاشرتی تنہائی کو بے نقاب کرتے ہیں۔
💡 غزل کا مرکزی خیال
یہ غزل انسانی تعلقات کی سطحیت اور اندرونی تنہائی کے تصادم کو بیان کرتی ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ محبوب کے حسن نے اسے اس قدر متاثر کیا کہ وہ ایک طرح کی "عشقیہ موت" سے دوچار ہو گیا۔
🎯 کلیدی نکات
- ✅ حسن کا قاتلانہ اثر: خوبصورتی کا حد سے زیادہ اثر
- ✅ رسمی رشتوں کی بے حسی: ظاہری دیکھ بھال، بے حسی دل
- ✅ اندرونی تنہائی: ہجوم میں تنہائی کا المیہ
- ✅ جذباتی محرومی: پیار اور ہمدردی کی کمی
- ✅ مسکراہٹوں میں چھپا دکھ: معاشرتی مصنوعیت

EmoticonEmoticon